میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بڑی اسکرین لگانے کامعاملہ، پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں تصادم

بڑی اسکرین لگانے کامعاملہ، پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں تصادم

ویب ڈیسک
اتوار, ۳ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

سی ویو پر بڑی اسکرین لگانے سے روکنے پر پی ٹی آئی رہنما علی زیدی اور پولیس میں تلخ کلامی ہوئی ہے جب کہ حالات کشیدہ ہونے پر مزید نفری کو طلب کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق عمران خان کے خطاب کو براہ راست کراچی سی ویو پر دکھانے کیلیے بڑی اسکرین لگانے سے روکنے کے معاملے پر پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی اور پولیس اہلکار میں تلخ کلامی ہوئی ہے اور صورتحال کشیدہ ہونے پر پولیس کی مزید نفری کو سی ویو پر طلب کرلیا گیا ۔اطلاعات کے مطابق پولیس نے اسکریننگ کے سامان والی گاڑی کو سی ویو سے باہر نکالنے کی کوشش کی اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں نے اپنی ہی گاڑیوں کے ٹائروں کی ہوا نکال دی تاکہ پولیس ان کی گاڑی کو باہر نہ نکال سکے اس موقع پر ایک پولیس اہلکار کی پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی سے تلخ کلامی بھی ہوئی جب کہ ایم پی اے شہزاد قریشی کی بھی پولیس کیساتھ تلخ کلامی اور دھکم پیل ہوئی جس کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کیا کارکنوں نے پولیس اور سندھ حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔پولیس اہلکاروں کی تحریک انصاف کا ٹرک روکنے کی کوشش اور حالات کشیدہ ہونے پر پولیس کی مزید نفری طلب کرلی تاہم پی ٹی آئی کے پرجوش کارکن تمام رکاوٹیں توڑ کر ایک ٹرک کو اسکرین ایریا میں لے آئے ۔اس حوالے سے پی ٹی آئی کے صوبائی صدر علی زیدی نے الزام عائد کیا ہے کہ ان سے تلخ کلامی کرنے والا اہلکار نشے میں ہے جس کو چیک کرایا جائے ۔دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی بی سی پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یہاں بڑی اسکرین لگانے کی اجازت نہیں ہے اور بغیر اجازت نامے کے کسی کو بھی یہاں اسکرین نہیں لگانے دیں گے۔اسی حوالے سے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سندھ حکومت اور پولیس کے اقدام کی مذمت کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں