میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جنگ بندی منصوبہ،اتحادیوں نے نیتن یاہو کو حکومت گرانے کی دھمکی دے دی

جنگ بندی منصوبہ،اتحادیوں نے نیتن یاہو کو حکومت گرانے کی دھمکی دے دی

ویب ڈیسک
پیر, ۳ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

اسرائیل کے دو انتہائی دائیں بازو کے وزرا نے دھمکی دی ہے کہ اگر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر راضی ہو جاتے ہیں تو وہ حکومتی اتحاد کو ختم کر دیں گے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر خزانہ بیزا لال اسموٹریچ اور قومی سلامتی کے وزیر ایتامر بین گوئر نے کہا کہ وہ حماس کے تباہ ہونے سے پہلے کسی بھی معاہدے کے خلاف ہیں۔لیکن اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے وعدہ کیا کہ اگر نیتن یاہو اس منصوبے کی حمایت کرتے ہیں تو وہ حکومت کی حمایت کریں گے ۔وزیراعظم نے خود اصرار کیا کہ جب تک حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم نہیں کیا جاتا اور تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک کوئی مستقل جنگ بندی نہیں ہوگی۔یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی تین حصوں پر مشتمل تجویز 6 ہفتے کی جنگ بندی کے ساتھ شروع ہوگی جس میں اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف)غزہ کے آبادی والے علاقوں سے نکل جائیں گے ۔واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دائیں بازو کے اتحاد کو پارلیمنٹ میں کم اکثریت حاصل ہے ، جس میں متعدد دھڑوں پر انحصار کیا گیا ہے ، ان میں ایتامر بین گویر کی 6 نشستوں والی اوٹزما یہودیت (یہودی طاقت) پارٹی اور بیزا لال اسموٹریچ کی 7نشستوں والی مذہبی صیہونیت پارٹی شامل ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں