بلدیہ عظمیٰ، ادارہ قلب کے سرکاری فلیٹوں پر سسٹم مافیا قابض
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام ‘ کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز ‘ کے سرکاری کوارٹرز ‘ سسٹم مافیا ‘ کے زیر تسلط ‘ سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ‘ مئیر کراچی کو اندھیرے میں رکھ کر ‘ سینئر ڈائریکٹر محکمہ آکوموڈیشن فراز شیخ ‘ جنکی تعیناتی بھی ‘ اعلی عدلیہ کے فیصلوں ‘ سے انحراف ہے موصوف ‘ او پی ایس ‘ افسر ہیں گریڈ 17 کیساتھ ‘ 18 ‘ گریڈ کی سیٹ پر براجمان ہیں ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل کی حدود بلاک 16 فیڈرل بی ایریا میں واقع کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کے سرکاری کوارٹرز کے لگ بھگ ‘ 98 فیصد ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد مزکورہ فلیٹ کینسل کرواکر شفٹ ہوگئے جبکہ کچھ ملازمین تاحال بطور قابضین وہاں موجود ہیں جبکہ محکمہ جاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 25/ 30 فلیٹ یہاں موجود ہیں اور ان فلیٹوں پر دیگر ‘ نان اسٹیٹ ایکٹرز ‘ بطور قابضین ‘ قابض ہیں اس سارے غیرقانونی کھیل و گورکھ دھندے میں ‘ بطور شراکت دار ‘ سینئر ڈائریکٹر آکوموڈیشن ‘ براہ راست ‘ شامل ہیں اور نا صرف ‘ کے ایم سی ‘ بلکہ سندھ حکومت کو ریونیو کی شکل میں نقصان پہنچایا جارہا ہے بتایا جارہا ہے کہ ‘ ماہانہ 3 تا 5 لاکھ ٹھکانے لگائے جارہیں ہیں اور رہائشی ‘ بجلی ‘ گیس ‘ و دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کے نام پر ‘ سسٹم مافیا ‘ کو بھاری رقوم دینے کی پابند ہے علاقہ مکینوں نے بھی بتایا کہ یہاں کے ملازمین تو ریٹائرڈ ہو کر چلے گئے اب ‘ وصولیوں اور لین دین ‘ کے تحت معملات چلائے جاتے ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر و ڈپٹی میئر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔