غیرریاستی عناصر کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں،شاہ محمود قریشی
شیئر کریں
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان پر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے لیے نہ تو کوئی دبائو تھا اور نہ ہی کوئی مجبوری، ہم انہیں یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہم آپ کے دکھ میں اضافہ نہیں چاہتے ، ہم آپ کے شہریوں سے بدسلوکی نہیں چاہتے ، ہم توامن چاہتے ہیں جبکہ ہم غیرریاستی عناصر کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت کسی ملیشیا یا کسی جنگجوتنظیم کو ہتھیاروں کے استعمال اوران کے ذریعے دہشتگردی کے پھیلا ئو کی اجازت نہیں دے گی ۔ اگرکوئی گروپ ایسا کرتا ہے تو پاکستان کی حکومت ان کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ پاکستان غیرریاستی عناصر کو ملک اورخطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے لیے نہ تو کوئی دبا ئوتھا اور نہ ہی کوئی مجبوری، ہم انہیں یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہم آپ کے دکھ میں اضافہ نہیں چاہتے ، ہم آپ کے شہریوں سے بدسلوکی نہیں چاہتے ، ہم توامن چاہتے ہیں جب کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے امن کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن اوراستحکام چاہتا ہے ،
صورتحال اب بھی سنگین ہے ، دونوں ممالک کی فضائیہ متحرک اور ہم ہائی الرٹ پر ہیں، پروازیں بند ہیں، امید ہے کہ بھارتی صورتحال کا ادراک کریں گے ، ہم نے بھارت سے کہا کہ آئیے بات کرتے ہیں، مذاکرات ہی آگے بڑھنے کی دانشمندانہ راہ ہے ، بھارتی وزیراعظم نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا،
محسوس ہوتا ہے کہ نریندر مودی بہت شدید دبائو کا شکار ہیں، ہم ہمسائے اور جوہری قوت ہیں، کیا ہم جنگ کے متحمل ہوسکتے ہیں؟ یہ خودکشی ہوگی۔وزیرخارجہ شاہ محمود نے پلوامہ میں دہشتگرد حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش محمد کے بارے میں کہا کہ ہر معاشرے میں شدت پسند عناصرہوتے ہیں، کیا بھارت میں ایسے عناصرنہیں ہیں، گجرات میں جو کچھ ہوا، کس نے کیا، کس کی ایما پر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کیا ایک دوسرے پر میزائل چلا کر مسائل حل ہوسکتے ہیں؟ ہرگز نہیں، صرف بات چیت سے ایسا ہوسکتا ہے ، ابھی یہ نہیں کہا جاسکتا کہ جیش محمد پلوامہ واقعہ میں ملوث ہے ، ہم نے تنظیم کالعدم قراردی، بہاولپور میں نام نہاد مرکزی دفتر کو پنجاب حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیا، بھارتی دعوی کررہے تھے کہ یہاں تربیتی کیمپ ہے ، سارے میڈیا اور دنیا نے خود حقیقت دیکھ لی کہ ایسا نہیں جب کہ تنظیم کے لوگ اس سے انکار کررہے ہیں، اس پر متضاد اطلاعات ہیں۔