ایک ہی خاندان سندھ اسمبلی میں بٹھا دیا گیا، گریڈ 20 میں 5 تقرریوں کا ریکارڈ طلب
شیئر کریں
سندھ اسمبلی میں سیکریٹری سمیت ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی گریڈ 20 میں تقرری پر ہائیکورٹ حیران ہوگئی، ملازمین کا ممکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس عدنان الکریم میمن پر مشتمل بینچ کے روبرو سندھ اسمبلی میں سیکریٹری سمیت ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی گریڈ 20 میں تقرریوں کیخلاف درخواست پر سمات ہوئی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ سندھ اسمبلی کے ایڈیشنل سیکریٹری محمد خان رند نے عدالت میں رپورٹ جمع کرادی ہے، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے حقائق پر مبنی رپورٹ جمع کرانے پر محمد خان رند کو عہدے سے ہٹادیا۔ایڈیشنل سیکریٹری نے رپورٹ میں بھرتیوں کو خلاف ضابطہ قرار دیا تھا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ محمد خان نے اجازت کے بغیر عدالت میں جواب جمع کرایا، ہمیں جواب جمع کرانے کے لئے مہلت دی جائے۔ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی تقرری پر عدالت بھی حیران ہوگئی۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیا بات ہوئی پورے خاندان کو سندھ اسمبلی میں بٹھا دیا گیا ہے۔ ایک ہی خاندان کے 5 لوگوں کو 20 گریڈ میں بھرتی کردیا گیا ہے۔جسٹس عدنان الکریم میمن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہاں لوگوں کو آسانی سے نائب قاصد کی نوکری نہیں ملتی۔ کبھی سنا ہے آپ نے کے ایک ہی خاندان کے 5 لوگوں کو ایک ہی جگہ بھرتی کیا گیا ہو؟، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم آپ کو آخری موقع دے رہے ہیں، آئندہ سماعت پر جواب جمع کرائیں۔ جواب جمع نہیں کرایا گیا تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔عدالت نے سندھ اسمبلی میں ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا، درخواست کی سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی۔