لیاقت آباد ، ناظم آباد ،کرپٹ بلڈر مافیا غیرقانونی تعمیرات کیلئے بے لگام
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ” سسٹم مافیا ” کے اپنے ضابطے و قوانین ” کا غیرقانونی راج و سکہ جاری اس غیرقانونی راج کے نفاز کے تحت ” کرپٹ مافیا کے منجھے ہوئے کھلاڑیوں و انکے منظور نظر فرنٹ مین بیٹرز / ایجنٹوں ” نے نئے محازوں پر مورچے سنبھال لئے اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق لیاقت آباد زون / ٹاؤن کے کئی علاقوں پر ” نیاء جال پرانے شکاری تعینات ” جبکہ ادھر ناظم آباد کے کئی علاقوں کا ( ٹھیکہ / پٹہ سسٹم / لیز / LEASE ) کی سسٹم مافیا سے منظوری کے بعد سابقہ منجھے ہوئے و مائہ ناز کھلاڑی ” اویس ” نے انٹری ڈال دی جسکے فوری بعد بلڈر مافیا و بیٹرز / ایجنٹوں کو نئے ” کنٹریکٹ / معاہدوں کی غیرقانونی منظوری دے دی گئی جسکے بعد مزکورہ علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی و بلڈر مافیا بے لگام غیرقانونی تعمیرات کی ہاؤس فل نمائش لیاقت آباد و ناظم آباد میں جاری ڈائریکٹر عبدرالرحمن بھٹی کے ساتھ ناظم آباد میں منجھے ہوئے کھلاڑی اے ڈی اویس نے ” پٹہ سسٹم آن کردیا ” ناظم آباد ” 1 نمبر 2 ” لیاقت آباد زون / ٹاون کو پٹے پر حاصل کر لیا ایک بار پھر سابق کرپٹ و راشی مافیا کی مزکورہ علاقوں میں بھرپور واپسی / انٹری نے مزکورہ علاقوں کو اپنے بے رحم پنجوں میں جکڑ لیا اور نشانہ اپنے دئے گئے ” بھاری احداف ” پر واضح رئے ” سپریم کورٹ کے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ریاستی و ادارتی قاعدے قوانین کے برخلاف من مانے و من پسند اقدامات کا اب چلے گا نہ رکنے والا سلسلہ دوسری جانب اپنے ریاستی عہدے / فرائض منصبی / اختیارات کا یکسر ناجائز و غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے بلڈنگ بائی لاز کو ہی روندتے ہوئے کھڈے لائن لگا دیا۔گیا مسلسل و مستقل بنیادوں پر کی جانے والی شکایات بھی نظر انداز کرنا معمول کا حصہ علاؤہ ازیں مزکورہ ادارتی مافیا کے دیگر کھلاڑیوں میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر نواب کیساتھ بلڈنگ انسپکٹر راجن نے ” اپنے نافز کردہ قوانین کے تحت بلڈر مافیا سے تمام معاملات طے کرتے ہوئے آنے والے نئے ” بوس کا حکم نامہ سنانے کیساتھ گرین سگنل بھی دے دیا اپنے نافز کردہ مروجہ قوانین کے ضابطوں کے مطابق ایکسٹرا فلور کے لئے آنے والے نئے حکم نامے کے تحت 15 لاکھ روپے کا پروانہ جاری کردیا گیا ہئے جس کے بعد ناظم آباد نمبر دو میں غیر قانونی تعمیرات کا جنگل آباد کیا جارہا ہئے درج زیل پلاٹوں پر غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا اپنے دھندوں میں دن رات مصروف ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔