میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکمرانوں نے قوم کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبودیا ،بلاول بھٹو زرداری

حکمرانوں نے قوم کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبودیا ،بلاول بھٹو زرداری

ویب ڈیسک
اتوار, ۳ فروری ۲۰۱۹

شیئر کریں

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کو ایک کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کے دعویدار حکمرانوں نے قوم کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبودیا ہے ۔

عمران خان کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے سو مرتبہ سوچیں ان کا کوئی بھی یوٹرن ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتا ہے ۔وزیراعظم کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے احتیاط برتیں کیونکہ بین الاقوامی دنیا ہم پر طرح طرح کے الزام لگاتی ہے ۔

اٹھارہویں ترمیم پر حملے ہورہے ہیں، لانگ مارچ کرنے کے لیے بھی تیار ہوں مگر ترمیم پر آنچ نہیں آنے دوں گا۔ اس ملک کے فیصلے صرف منتخب نمائندے کریں گے اور کوئی نہیں تاہم اس بات کو سمجھنا سلیکٹد وزیر اعظم کے لیے مشکل ہوگا۔گزشتہ ایک سال میں پارلیمان نے اپنی جگہ بالکل پیچھے چھوڑ دی ہے، جب باقی ادارے اپنے آپکو طاقت ور بنا سکتے ہیں تو پارلیمان کیوں نہیں؟

عدالتوں کی طرف سے عجیب عجیب فیصلے آرہے ہیں، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ مختصر اور تفصیلی فیصلوں میں اتنا اختلاف ہو، عدالتوں کے متضاد فیصلوں پر عوام سوال اٹھائیں گے۔خان کی نیا پاکستان کی مہم سمجھ سے باہر ہے، منی بجٹ آنٹی علیمہ اور جہانگیر ترین کا بجٹ ہے، حج پر سبسڈی ختم کرنا، غریبوں کی سبسڈی ختم کرنا، کسان ، مزدور اور نوجوانوں کے لیے کہاں ریلیف ہے؟

اس ملک کی معیشت کا حل سب سے غریب طبقے پر سرمایہ کاری ہے۔کراچی میں گھروں کو توڑنے کا فیصلہ کوئی سلیکٹڈ حکومت ہی کرسکتی ہے ،پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہے جو غریبوں کوبر ا سوچ بھی نہیں سکتی ہے ۔موجودہ حکومت اتنی بزدل ہے کہ نواز شریف کی تقریر تک برداشت نہیں کرسکتی ہے ۔

شیخ رشید احمد پر بات کرنے سے بہتر ہے کہ پنڈی کے گٹروں کے حوالے سے بات کرلی جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب ،وزیر بلدیات سندھ سعید غنی ،وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی اور دیگر بھی موجود تھے ۔

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے پریس کلب کے لیے منظور کی گئی گرانٹ کا آدھا حصہ بذریعہ چیک کلب کی باڈی کے حوالے کیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں اپنے بچپن میں یہاں (پریس کلب) آیا کرتا تھا، میں ملک بھر کے پریس کلبز کو اپنی سیاست کا مرکز بناؤں گا۔ پریس کلبز کو ادارہ سمجھ کر مضبوط بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر ملک کے اداروں اور جمہوری قوتوں کو مضبوط کرنا ہے۔ہم کراچی پریس کلب کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتے ہیں ۔جب بھی جمہوریت پر حملہ ہوا کراچی پریس کلب نے اپنا کردار ادا کیا ۔پاکستان میں اگر پریس کلب نہ ہوتے تو اے آر ڈی کی تحریک کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا ۔

انہوںنے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خلاف آپ نے تنقید بھی کی ہے، یہ اچھی بات ہے، آپ کی تنقید سے ہم طاقت لینا چاہتے ہیں۔میری والدہ شہید بے نظیر بھٹو نے بھی اخباروں کی تنقید کو برداشت کیا، صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے قومی سطح پر قانون بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میڈیا ملازمین کے ساتھ کھڑی ہے، وہ قدم بڑھائیں گے تو ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں