ملک کیخلاف سازشیں کرنیوالوں کے خاتمے کا وقت آچکا وزیراعظم
شیئر کریں
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دشمن گھات لگائے بیٹھا ہے، ملک کے خلاف ساشیں بننے الوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے کا وقت آچکا ہے۔
نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ایک اور اچھا موقع ہے کہ پاکستان نے سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن کی حیثیت سے 2 سال کے لیے ذمے داری سنبھال لی ہے۔ ان شا اللہ اس دوران پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا اور عالمی سفارت کاری میں اپنی پوری استعداد کے ساتھ شریک ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب دشمن گھات لگائے بیٹھا ہے، سرحد پار سے پاکستان پر چند روز قبل جو حملہ ہوا ، اس کا منہ توڑ جواب دیا گیا ۔
یہاں پر ان کے جو گھس بیٹھیے موجود ہیں خاص طور پر پختونخوا کے بعض علاقوں میں اور بلوچستان میں جو پاکستان کے خلاف مختلف قسم کی سازشیں بنی جا رہی ہیں، ان میں جو خارجی ہاتھ ہے، اس کا ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ کن ممالک سے انہیں سپورٹ مل رہی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ میں نے گزارش کی تھی کہ کس طرح سے دوبارہ یہ فتنہ سر اٹھا رہا ہے، آج اس پر بات ہیں ہوگی،
م صرف یہی گزارش کروں گا کہ صوبے کروفاق اور دفاعی اداروں کے ساتھ مل کر مربوط پلان بنائیں، جس کا پاکستان کی بہتری اور خوش حالی سے تعلق ہو،بطور وزیراعظم میں اسے سراہوں گا کیوں کہ قومی مفاد ہماری اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح ڈیجیٹل محاذ پر جو پاکستان کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے، پاکستان سے باہر جو ایجنٹ بیٹھے ہیں، پاکستان کے دشمن بیٹھے ہیں، جس طرح سے وہ پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں، یہ بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ وہ جھوٹ کے ذریعے حقائق کو مسخ کرکے سوشل میڈیا پر پیش کررہے ہیں، جس سے ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ پاکستان کے خلاف جھوٹ کی بنیاد پر سوالیہ نشان اٹھائے جا رہے ہیں۔
یہ رائیگاں نہیں جائیں گی اور جو عناصر ان قربانیوں کو غیر اہم سمجھ رہے ہیں، وہ بہت بڑی بھول میں ہیں۔ ان شا اللہ پاکستان قائم و دائم رہے گا اور ان قربانیوں کے نتیجے میں ہم اتحاد اور عمل کے راستے پر چلتے ہوئے فتنوں کا خاتمہ اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں گے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بیرون ملک سوشل میڈیا پروپیگنڈا عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا، جس میں وفاقی وزرا ، چاروں وزرائے اعلی، چیف سیکرٹریز، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور وزیر اعلی گلگت بلتستان شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، انٹیلیجنس ایجنسیوں کے سربراہ، ڈی جی ایف آئی اے بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے ملکی مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاسی اتفاق رائے اور مثبت قومی بیانیے کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
اجلاس میں عزم استحکام مشن کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام کو اہم قرار دیا گیا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردی سے نمٹنے کے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔
دورانِ اجلاس نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے اور خطرات کی نشاندہی کے مراکز کے قیام پر مشاورت کی گئی جب کہ ملک اور خطے میں دہشتگردی، مذہبی انتہا پسندی، گمراہ کن معلومات کے پھیلا اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے متعلقہ اداروں کی حکمت عملی کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکا نے ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی اور دہشت گردی کی لعنت کے خلاف متحد ہونے پر اتفاق کیا گیا۔ فورم نے ہر قسم کی انتہا پسندی کو سختی سے کچلنے پر بھی اتفاق کیا۔
اجلاس میں غیر ملکیوں بالخصوص چینی باشندوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کی رپورٹ پیش گئی اور غیر ملکیوں خصوصا چینی باشندوں کی سکیورٹی کو مزید فول پروف بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکا نے ڈیجیٹل دہشت گردوں سے بھی سختی سے نمٹنے کی رائے دی۔ کمیٹی نے عزم کا اظہار کیا کہ جعلی خبروں اور غلط معلومات کے پھیلا کا تدارک کرنا ہو گا۔ ایپکس کمیٹی کے شرکا نے ملکی سلامتی اور معاشی استحکام کے لیے یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم کیا۔
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کسی کو بھی احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ فیک نیوز اور سوشل میڈیا پروپیگنڈا کا توڑ کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا جائے گا۔
اجلاس میں ڈیجیٹل دہشت گردوں کے ساتھ بھی سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا اور بیرون ملک سے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے والے عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔