آج عمران خان نے رویے میں تبدیلی دکھائی، وزیرداخلہ
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے حکومت مشروط مذاکرات کی پیشکش پر وفاقی وزیر داخلہ راناثناء نے ردِعمل دیا ہے۔انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عمران خان نے اپنے رویے میں تبدیلی دکھائی ہے۔ابھی اس پوزیشن میں نہیں کہ اپنی جماعت یا پی ڈی ایم پر موقف دوں۔عمران خان نے الیکشن کی تاریخ یا ضد چھوڑ کر مذاکرات کی بات کی۔ ہم اسمبلیاں توڑنے یا الیکشن کے بائیکاٹ کے کبھی حامی نہیں رہے،اگر یہ اسمبلیاں توڑتے ہیں تو ہم اس عمل کی مذمت کریں گے۔اگر ایسا ہو بھی جاتا ہے تو دونوں صوبوں میں الیکشن ہوں گے کیونکہ وفاق میں ہوتے ہوئے ہم الیکشن لڑنے کی بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔پی ڈی ایم ہمیشہ سیاسی معاملات پر بات چیت کی حامی رہی،پی ڈی ایم کا موقف رہا کہ گفتگو نہ کرنے کی باتیں غیر سیاسی اور غیر جمہوری ہے۔جب سیاسی جماعتیں بیٹھتی ہیں تو ڈیڈ لاک ٹوٹتے ہیں اور راستے نکلتے ہیں۔خان صاحب تو کہتے تھے کہ ان کے ساتھ بیٹھنے سے بہتر ہے مر جاؤں۔ ہمارا موقف ہے الیکشن وقت پر ہوں۔الیکشن کی صورت میں انہیں پنجاب میں شکست دیں گے۔خیال رہے کہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ملک کی معیشت ٹھیک کرنے کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں۔
ہم ان کو موقع دے سکتیں ہیں کہ یہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور بات کریں۔ ہم نے بہت کوشش کی مگر یہ عام انتخابات کا نام نہیں لیتے، یہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر عام انتخابات کی تاریخ دیں یا پھر ہم اسمبلیاں تحلیل کر دیں۔ پنجاب اور کی پی کے اسمبلیاں تحلیل ہوئی تو 66 فیصد ملک میں نئے انتخابات ہو گے۔ عمران خان نے کہا کہ سیاسی استحکام کیلئے فوری الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکتا۔