دہشت گردوں کی فائرنگ،سیکرٹری سندھ بارکونسل جاں بحق
شیئر کریں
کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں بچی کو اسکول چھوڑنے جانے والے سیکریٹری سندھ بار کونسل کو کار پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔وکلا رہنماوں کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ ہے، معروف وکیل رہنما نعیم قریشی اور دیگر وکلا کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔نعیم قریشی ایڈووکیٹ کے مطابق 45 سالہ عرفان مہر گلستان جوہر کا رہائشی تھا جو آج صبح اپنی بچی کو کار میں اسکول چھوڑنے کے لئے گلستان جوہر بلاک 13 میں پہنچا تو واپسی پر موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے انہیں کار نمبر بی جے بی 824 پر حملہ کر کے نشانہ بنایا۔نعیم قریشی کے مطابق عرفان مہر وکیل نہیں تھے بلکہ سندھ بار کونسل کے سیکریٹری کے عہدے پر کام کرتے تھے۔پولیس کے مطابق ملزمان نے عرفان پر پے در پے کئی فائر کیے اور فرار ہوگئے،سندھ بارکونسل کی اپیل پرسندھ ہائی کورٹ، سٹی کورٹ، ڈسٹرکٹ کورٹس، ملیر اور دیگر ماتحت عدالتوں سمیت سندھ بھر کی عدالتوں میں کام کرنے والے وکلاء نے آج جمعرات کے روز عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دونوں جواں سال ملزمان پینٹ پہنے ہوئے تھے، عرفان مہر کو فوری طور پر قریبی واقع نجی اسپتال دارالصحت منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے تک ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک موٹر سائیکل پر دو نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کی۔ایس ایس پی ایسٹ قمر رضا جسکانی کے مطابق گاڑی میں مقتول ایڈوکیٹ عرفان مہر کے ہمراہ ان کا بھتیجا بھی موجود تھا، جو معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔ مقتول کو بظاہر جسم پر 3 گولیاں لگیں، پولیس کو جائے وقوع سے 30 بور پستول کے 3 خول ملے ہیں۔ قتل کی ابتدائی تفتیش میں ایس پی گلشن عبدالخالق پیرزادہ نے بتایا ہے کہ بظاہرعرفان مہرکو ٹارگٹ کیاگیا، لیکن کہنا قبل از وقت ہے کہ ان کی کسی سے دشمنی تھی۔ایس پی گلشن کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ مقتول بچے کو اسکول چھوڑنے گئے تھے ، اسکول سے واپسی پر فائرنگ کی گئی، گاڑی میں بیٹھے دوسرے بچے کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔عبد الخالق پیرزادہ نے کہا کہ لگتا ہے کہ کہ اسلحہ اورنج بیگ میں چھپایا گیا تھا، ہم نے متعدد سی سی ٹی وی بھی حاصل کی ہیں۔ادھرسندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان مہر کی ٹارگٹ کلنگ میں ہلاکت کے خلاف سندھ بار کونسل کی اپیل پر سندھ ہائی کورٹ، سٹی کورٹ، ڈسٹرکٹ کورٹس، ملیر اور دیگر ماتحت عدالتوں سمیت سندھ بھر کی عدالتوں میں کام کرنے والے وکلاء نے آج جمعرات کے روز عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے سندھ ہائی کورٹ اور سٹی کورٹ میں تعزیتی اجلاس منعقد ہوں گے قبل ازیں بدھ کے روز عرفان مہر کی ہلاکت کی اطلاع ملتے ہی سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ میں کام کرنے والے وکلاء نے کام بند کرکے احتجاج شروع کردیا اور احتجاج کرتے ہوئے عدالتوں کے دروازے کو تالے لگادیے اور نعرے بازی کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اس موقع پر کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی، جنرل سیکریٹری عامر وڑائچ اور انسانی حقوق کے علمبردار وکیل ندیم شہزاد ہاشمی نے نمائندہ جرأت سے بات چیت کرتے ہئے عرفان مہر کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں جنگل کا قانون نافذ ہے شہری اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اس کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر قاتلوں کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو ہم عدالت کے مزید بائیکاٹ کا اعلان کردیں گے۔