میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایس بی سی اے اور بلدیہ اعلیٰ کی ملی بھگت، غیرقانونی سات منزلہ کمرشل پلازہ تعمیر کرانے کا انکشاف

ایس بی سی اے اور بلدیہ اعلیٰ کی ملی بھگت، غیرقانونی سات منزلہ کمرشل پلازہ تعمیر کرانے کا انکشاف

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ایس بی سی اے اور بلدیہ اعلیٰ کی ملی بھگت، لطیف آباد نمبر میں رہائشی پلاٹ کو غیرقانونی کمرشل کرکے پلازہ تعمیر کرانے کا انکشاف، چار سال قبل پلاٹ نمبر 6 پر معاذ کاٹیج نامی پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا، سات منزلہ پلازہ غیرقانونی ہونے کے انکشاف کے بعد الاٹیز کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے لطیف آباد نمبر 3 میں رہائشی علاقے میں غیرقانونی پلازہ کا انکشاف ہوا ہے روزنامہ جرأت کو ملنے دستاویزات کے مطابق چار سال قبل لطیف آباد نمبر 3 کے پلاٹ نمبر 6 پر معاذ کاٹجیز نامی سات منزلہ پراجیکٹ شروع کیا گیا، رہائشی علاقے میں موجود ایک ہزار گز کے رہائشی پلاٹ کو سمیر عرف ٹیٹو نامی بلڈر نے بلدیہ اعلیٰ کی ملی بھگت سے کمرشل میں تبدیل کروایا، بلدیہ اعلیٰ کی جانب سے کمرشل کرنے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ادارہ ترقیات حیدرآباد کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی این او سی کے بغیر ہی پراجیکٹ کو غیرقانونی این او سی جاری کی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے این او سی کو ادارہ ترقیات حیدرآباد کی این او سی سے مشروط کیا اور تین ماہ کے اندر بلڈر ادارہ ترقیات سے کمرشل این او سی لینے کیلئے پابند کیا تھا تاہم بلڈر ایس بی سی اے کے افسران سے ملی بھگت کرکے ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈوولپمینٹ کی این او سی کے بغیر ہی پراجیکٹ مکمل کیا، حیدرآباد کے رہائشی علاقوں میں رہائشی پلاٹس کو کمرشل کرنے کے اختیارات ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے پاس ہیں لیکن بلدیہ اعلیٰ نے رہائشی پلاٹس کو بھاری رشوت کے عوض کمرشل کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، معاذ کاٹیجز کی غیرقانونی ہونے کے انکشاف کے بعد کروڑوں روپے میں فلیٹس لینے والے افراد پریشانی کا شکار ہیں اور ان کی جمع پونجی داؤ پر لگ چکی ہے، مذکورہ پلازہ میں لوگوں نے رہائش بھی اختیار کر رکھی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں