عمران خان سے رابطہ،4 اکتوبر کا احتجاج ملتوی کرنے کی درخواست،علی امین گنڈاپور کی اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین سے ملاقات
شیئر کریں
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو علی امین گنڈا پور کے ذریعے 4 اکتوبر کا احتجاج ملتوی کرنے کی درخواست، باخبر ذرائع کے مطابق عمران خان کی طرف سے ڈی چوک پر جمعہ کے روز احتجاج کے اعلان کے بعد تحریک انصاف نے اپنی حکمت عملی کے مطابق آخری معرکہ گلیوں اور سڑکوں پر لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق عمران خان کے اس فیصلے کے بعد اْن پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ 4 اکتوبر کا احتجاج ملتوی کریں کیونکہ ان ہی دنوں میں مختلف ملکوں کی اہم مہمان شخصیات اسلام آباد میں ہونگیں۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے آج اڈیالہ جیل میں عمران خان سے مشاورت کی ہے۔ مگر باخبر ذرائع کے مطابق عمران خان احتجاج کے فیصلے پر قائم ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی جس میں 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کے بارے میں مشاورت کی گئی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اڈیالہ جیل پہنچے، علی امین گنڈا پور گیٹ 5 سے جیل کے اندر روانہ ہو گئے۔عمران خان کی بہن علیمہ خان، جمشید برکی، سلمان اکرم راجا، شیخ محمد سلمان ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے۔علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کی ملاقات کانفرنس روم میں کروائی گئی جو سوا گھنٹہ جاری رہی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی، وپارٹی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی، ملاقات میں 28 ستمبر کے راولپنڈی احتجاج پر بھی بات چیت کی گئی جب کہ 4 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک احتجاج کے بارے میں مشاورت کی گئی۔بعد ازاں، علی امین گنڈاپور میڈیا سے گفتگو کیے بغیر واپس روانہ ہو گئے۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے ’عدلیہ کی آزادی‘ کے لیے ملک گیر احتجاج کی تازہ کال دی ہے، عمران خان سے منسوب اعلان کے مطابق 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔تحریک انصاف نے وفاقی دارالحکومت میں عوامی اجتماعات، جلسوں پر مکمل پابندی سے متعلق ایک نئے قانون کی منظوری کے باوجود اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی ہے۔’امن عامہ ایکٹ 2024‘ کے تحت کوئی بھی پارٹی جو احتجاج کرنا چاہتی ہے وہ ایک ایونٹ کوآرڈینیٹر مقرر کرے جو مقررہ تاریخ سے 7 دن پہلے اجتماع منعقد کرنے کی اجازت کے لیے ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھے گا۔قانون کے مطابق درخواست کی وصولی کے بعد ضلع مجسٹریٹ امن و امان کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سیکیورٹی کلیئرنس رپورٹس حاصل کرے گا اور اس کے بعد اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے گا۔یہ وفاقی حکومت کو یہ اختیار بھی دیتا ہے کہ وہ اسلام آباد کے ایک مخصوص علاقے کو ’ریڈ زون‘ یا ’ہائی سیکیورٹی زون‘ کے طور پر نامزد کرے، اس طرح اس علاقے میں ہر قسم کی اسمبلیوں پر پابندی لگا دی جائے۔