رائوانوار ودیگر کیخلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیل
شیئر کریں
نیب کراچی نے سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار ، سابق ڈائریکٹر (پی پی پی نوڈ )احسان اللہ خان، غربت مٹائو پروگرام کے سی ای او شاہد یوسف اور دیگر کیخلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی، جبکہ این آئی سی وی ڈی افسران کیخلاف غیرقانونی تقرریوں اور الائونس دینے پر انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی سفارش کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیب کراچی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نجف قلی مرزا کی سربراہی میں ریجنل بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سابق ایس ایس پی ملیر انوار کی طرف سے اربوں روپے کے اثاثے بنانے کے معاملے پر غور کیا، ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد رائو انوار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے جمع کرنے کے الزام پر انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی۔نیب کراچی نے محکمہ صحت سندھ کے تحت (پی پی پی نوڈ) کے سابق ڈائریکٹر احسان اللہ خان اور غربت مٹائو اقدام کے سی ای او شاہد یوسف پر کرپشن الزامات کا جائز ہ لیا ، ملزمان نے من پسند افراد کو ٹھیکے دیے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 32 کروڑ 50 لاکھ کا نقصان پہنچا، اختیارات کے ناجائز استعمال پر دونوں کیخلاف انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی۔ اجلاس میں این آئی سی وی ڈی کے افسران، عہدیداران اور دیگر کیخلاف غیرقانونی تقرریوں، غیرقانونی طور پر کروڑوں روپے الائونس دینے اور طبی آلات کی خریداری میں بے ضابطگیوں کے معاملے پر غور کیا گیا، اجلاس میں مجاز اتھارٹی کو انکوائری کی اجازت دینے کی سفارش کی گئی۔ نیب کراچی کے اجلاس میں عوام کو دھوکا دینے میسرز الرحمٰن امپیکس کے مالک اعجاز الرحمٰن کیخلاف بھی انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی، ملزم نے عوام سے 10کروڑ وصول کئے تھے۔ جبکہ میسرز گولڈ ٹرانسمٹ نیٹ ورک ٹیکنالوجی (پرائیویٹ ) لمیٹڈ کے 9 بینک اکائونٹ منجمد کرنے کی منظوری دی گئی ، کمپنی عوام سے غیر مجاز ڈپازٹ جمع کرنے اور جعلی اسکیموں کو ویب سائٹس پر اشتہارات کے ذریعے عوام کو مراعات اور بھاری منافع کی پیشکش کرنے کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث تھی۔ ڈاکٹر نجف قلی مرزا نے عز م کا اعادہ کیا کہ قومی خزانے سے لوٹی ہوئی رقم اور سرکاری زمین واپس لی جائے۔