میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت ، دار العلوم دیوبند، اسلامی مدارس بند کرنے کی تیاری

بھارت ، دار العلوم دیوبند، اسلامی مدارس بند کرنے کی تیاری

ویب ڈیسک
جمعه, ۲ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

بھارتی ریاست اتر پردیش ، مدھیہ پردیش اورآسام کی حکومتوں نے اسلامی مدارس کے خلاف کریک ڈاون شروع کر دیا ہے۔ اتر پردیش حکومت نے دار العلوم دیوبند سمیت 8000 اسلامی مدارس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مدارس کو حکم دیا گیاہے کہ وہ اپنے طلبہ کو دوسرے ریگولر اسکولوں میں داخل کرائیں جس پر مدارس کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔جن مدارس کو حکم نامہ جاری کیا گیا ہے ان میں عالمی شہرت یافتہ ادارے دار العلوم دیوبند، ندو العلما لکھن، جامعہ سلفیہ بنارس، جامعہ اشرفیہ مبارکپور، جامع الفلاح بلریا گنج اور مدرس الاصلاح سرائے میر بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش کی حکومت نے شیو پور ضلع کے 56 مدارس کو بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔رپورٹس کے مطابق مذکورہ ضلع میں 80 مدارس ہیں جن میں سے 56 بند ہو چکے ہیں۔ حکومت نے پہلے ان مدارس کو دی جانے والی امداد بند کی اور اب ان کو باضابطہ بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔آسام حکومت نے گزشتہ سال دسمبر میں ریاست کے 1281 مدارس کو مڈل انگلش اسکول میں تبدیل کر دیا ہے۔ حکومت نے تمام سرکاری اور حکومت کی امداد یافتہ مدارس کو جنرل اسکول میں بدل دیا ہے۔ مدارس کے خلاف کارروائی کے فیصلے پر مسلم تنظیموں کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے۔ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے چیف سیکریٹری درگا شنکر مشرا نے غیر تسلیم شدہ آٹھ ہزار سے زائد مدارس کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے طلبہ کو ریگولر اسکولوں میں داخل کرائیں جس پر مدارس کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔حکومت کا موقف ہے کہ چوں کہ مدارس میں جدید تعلیم نہیں دی جاتی اس لیے وہاں زیرِ تعلیم طلبہ کا مستقبل تاریک ہے۔ وہ طلبہ کو اسکولوں میں داخل کر کے ان کا مستقبل محفوظ بنانا چاہتی ہے۔مدارس کے ذمے داروں کا کہنا ہے کہ ان کے اداروں میں جدید علوم بھی پڑھائے جاتے ہیں اور وہاں کے طلبہ کو مختلف یونیورسٹیز میں اعلی کورسز میں داخلہ دیا جاتا ہے۔ متعدد طلبہ آج حکومت کے اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں