میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
باجوڑ خود کش دھماکا، داعش کی ذیلی تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراسان ملوث

باجوڑ خود کش دھماکا، داعش کی ذیلی تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراسان ملوث

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی(رپورٹ: آصف سعود)باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکزرز کنونشن میں خودکش دھماکا داعش کی ذیلی تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراساں (ISKP )نے کیا ہے ۔ مذکورہ خودکش حملے کی ذمہ داری آئی ایس کے پی نامی دہشت گرد تنظیم نے قبول کی۔ اسلامک اسٹیٹ خراساں نامی تنظیم ماضی میں پاکستان میں 7بڑی دہشت گردی کی کارروائیاں کر چکی ہے ۔آئی ایس کے پی کے دہشت گردوں کو افغانستان سے کنٹرول کیا جارہا ہے ۔مذکورہ دہشت گرد تنظیم افغانستان میں بھی دہشت گرد ی کی بڑی کارروائیوں میں ملوث ہے ۔تفصیلات کے
مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکزرز کنونشن میں داعش کی ذیلی تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراساں ملوث ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اسلامک اسٹیٹ خراساں نامی دہشت گرد تنظیم نے سوشل میڈیا پر مذکورہ خود کش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خودکش حملہ آور کی تصویر بھی جاری کی ہے ۔سوشل میڈیا پر اسلامک اسٹیٹ خراساں نامی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں خودکش حملہ دہشت گرد عبداللہ مہاجر نے کیا ہے ۔اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش کی ذیلی دہشتگرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراساں کو افغانستان سے کنٹرول کیا جارہاہے اور مذکورہ دہشتگرد تنظیم 9 سالوں کے دوران پاکستان میں دہشتگردی کی 7بڑی کارروائیاں کر چکی ہے ۔جس میں پہلی کارروائی 13 اپریل 2015 کو کراچی میں کی۔جس میں 45 افراد کو ہلاک کیا۔ دوسری کارروائی 16فروری 2017 کو سہیون میں کی جس میں 90افراد ہلاک ہوئے۔تیسری کارروائی 3 جنوری1 202 کو مچھ میں کی گئی جس میں 11 افراد ہلاک ہوئے۔چوتھی کارروائی 24 نومبر 2021 کو پنڈی میں کی جس میں ایک شخص ہلاک ہوا ۔پانچویں کارروائی 4 مارچ 2022 کو پشاور کی مسجد میں خودکش دھماکا کیا جس میں 64 نمازی شہید ہوئے ۔چھٹی کارروائی 8 مارچ 2023 کو سبی میں کی جس میں 7 افراد ہلاک ہوئے۔ساتویں کارروائی 30 جولائی 2023 کو باجوڑ میں کی جس میں 55 افراد ہلاک ہوئے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراساں کی مرکزی لیڈر شہاب المہاجر کو جون 2023میں مارا گیا یہ تنظیم کو افغانستان سے مانیٹرکیا جارہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش کی مذکورہ ذیلی تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراسان جنوری 2015 میں وجود میں آئی تھی اور اس کا سربراہ حافظ سعید خان جو ملا سعید اورکزئی سے مشہور تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں