اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پاکستان
شیئر کریں
پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان اسرائیل و دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ نیول مشقوں سی بریز میں بطور مبصر شرکت کررہا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،بھارتی بیانات سے مسئلہ کشمیر کی متنازع حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت استصوابِ رائے میں ہے،پاکستان اور امریکا مل کر کام کر رہے ہیں، خواہش ہے امریکا کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کو مزید مضبوط کیا جائے،پاکستان ہمیشہ مسئلہ فلسطین اٹھاتا رہا ہے، فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہونا چاہیے،افغانستان کے تمام ہمسائیوں کو افغان امن عمل کے لیے کام کرنا چاہیے۔ جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کو یاد دلاتے ہیں کہ یہ ایک متنازع علاقہ ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے حل طلب ایجنڈا میں شامل ہے۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت استصوابِ رائے میں ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی بیانات سے مسئلہ کشمیر کی متنازع حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔افغانستان میں بھارت کے کردار پر بات کرتے ہوئے زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ اس کا افغانستان میں کردار خرابی پیدا کرنے والے کا ہے۔انھوں نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا مل کر کام کر رہے ہیں، خواہش ہے کہ امریکا کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کو مزید مضبوط کیا جائے۔