سندھ حکومت نے قواعد کی دھجیاں اڑا دیں
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)سندھ حکومت نے چہیتے افسر کو نوازنے کیلئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیر دیں، خودمختار ادارے میں بھرتی ڈاکٹر نذیر کلہوڑو ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ کے عہدے پر براجمان، ڈی جی کے خلاف رپورٹ کرنے پر سیکریٹری لائیو اسٹاک کا تبادلہ بھی ہوچکا، نذیر کلہوڑو کو نوازنے کیلئے گریڈ 19 کے سینئر افسران کی ترقیاں بھی روکی گئیں، نذیر کلہوڑو محکمہ لائیو اسٹاک کا ملازم نہ ہونے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے چہیتے افسر ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کو نوازنے کیلئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دیں ہیں ،حیرت انگیز طور پر سندھ حکومت کا ملازم نہ ہونے کے باوجود نذیر کلہوڑو ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک بن گئے ہیں، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ڈاکٹر نذیر کلہوڑو زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں لیکچرر تھے اور پی ایچ ڈی کرنے بیرون ملک گئے، واپسی پر یونیورسٹی کے بانڈ جمع کرانے کے بغیر ہی خود مختیار ادارے سندھ پولٹری ویکسی نیشن سینٹر کورنگی کراچی جس کا موجودہ نام سندھ انسٹیٹیوٹ آف انیمل ہیلتھ ہے میں گریڈ 19کے عہدے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پر بھرتی ہوئے، مذکورہ ادارہ خودمختار ادارہ جو کہ ایک بورڈ کے ماتحت چلتا ہے، حیرت انگیز طور 19اپریل 2010کو خودمختار ادارے میں بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھرتی ہونے والے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو بغیر ڈی پی سی کے ترقیاں دیکر 27ستمبر 2022 کو گریڈ 21میں ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ بنا دیا گیا، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو ڈی جی کے علاوہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف انیمل ہیلتھ سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور اے پی پی کے پراجیکٹ کوآرڈینیٹر بھی ہیں، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو پر مزید نوازش کرتے ہوئے اسے سندھ پبلک سروس کمیشن میں لائیو اسٹاک کمیٹی کا ممبر بھی بنایا گیا ہے، حیرت انگیز طور پر ڈاکٹر نذیر کلہوڑو نہ محکمہ خزانہ سے تنخواہ اٹھاتے ہیں نہ ہی انہیں پرنسل نمبر الاٹ ہے، ذرائع کے مطابق سابقہ سیکریٹری لائیو اسٹاک اعجاز مہیسر کی جانب سے ڈی جی کے خلاف رپورٹ بھی دی گئی لیکن سندھ حکومت نے اس رپورٹ پر کارروائی کرنے کی بجائے سیکریٹری کا ہی تبادلہ کردیا، ذرائع کے مطابق نذیر کلہوڑو محکمہ لائیو اسٹاک کے طاقتور افسر ہیں اور سیکریٹری بھی ان کے سامنے بے بس ہے، سندھ حکومت کی ایک طاقتور شخصیت کے چہیتے افسر نذیر کلہوڑو کو نوازنے کیلئے محکمہ لائیو اسٹاک کے گریڈ 19کے سینئر افسران کی ترقیاں بھی روک دی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق ای پی پی پراجیکٹ اور حالیہ لمپی وائرس کی خریداری میں بھی بڑے پیمانے پر خرد برد کی گئی ہے اور مخصوص کمپنی کو کروڑوں روپے کے ٹھیکے جاری کئے گئے ہیں، اس حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے ڈی جی لائیو اسٹاک ڈاکٹر نذیر کلہوڑو سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز اور میسجز کئے گئے لیکن انہوں نے موقف نہیں دیا۔