میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لیلۃ القدر کی کیا علامات اور نشانیاں ہیں؟ سعودی ماہر فلکیات  نے اشارے دے دیے

لیلۃ القدر کی کیا علامات اور نشانیاں ہیں؟ سعودی ماہر فلکیات نے اشارے دے دیے

جرات ڈیسک
منگل, ۲ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

ماہ رمضان کے آخری عشرہ میں  مسلمان ’لیلۃ القدر‘ کی تلاش شروع کر دیتے ہیں۔ لیلۃ القدر کو سب سے زیادہ فضیلت والی رات قرار دیا گیا ہے۔ چنانچہ مسلمان اس رات کی تلاش ذوقِ عبادت اور شوقِ قربت خداوندی کے لیے انتہائی زور شور سے کرتے ہیں۔ مسلمان اس رات کی تلاش کے لیے مختلف علامتوں پر بھی غور کرتے ہیں اور یہ مسلسل جاننے کی کوشش میں رہتے ہیں کہ لیلۃ القدر کی نشانیاں کیا ہیں؟ اس حوالے سے سعودی ماہر فلکیات خالد الزعاق نے ایک عرب ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’لیلۃ القدر‘ کے ساتھ کائناتی، فلکیاتی اور موسمی علامات بھی وابستہ ہیں۔ الزعاق نے کہا کہ گزشتہ  ہفتہ کی رات دس راتوں میں سے پہلی رات تھی اور لیلۃ القدر کے لیے سب سے زیادہ امکان والی رات تھی۔ الزعاق نے کہا کہ سال کی سب سے اہم رات قرآن کریم کے نزول کی رات ہے۔ اسی لیے رب العزت نے اسے ’لیلۃ القدر‘ کہا۔ اُنہوں نے اپنے ایکس اکاونٹ پر ایک بصری کلپ بھی شیئر کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ "روایت میں بتایا گیا ہے کہ لیلۃ القدر میں کائناتی، فلکیاتی اور موسمی علامات ہیں، جن میں اس کی شعاعوں کے بغیر طلوع آفتاب بھی شامل ہے۔ یہ ایک پرسکون رات ہو گی جو نہ بہت زیادہ گرم اور نہ ہی سرد ہوگی‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ "علماء کے درمیان یہ سب سے زیادہ امکان ہے کہ یہ روحانی نشانیاں ہیں، عالمگیر نہیں اور ہر سال نہیں ہوتیں”۔ انہوں نے زور دیا کہ "یہ سائنسی طور پر ثابت نہیں ہوا ہے کہ سورج سال کے کسی بھی دن اپنی کرنوں کے بغیر طلوع ہوتا ہے”۔ لیلۃ القدر کے تعین کے بارے میں فقہاء میں اختلاف ہے۔ علماء کے درمیان موجودہ اختلاف کے پیش نظر مسلمان کو آخری عشرہ کی طاق راتوں میں اس کی تلاش کی تجویز دی جاتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں