لعل شہباز کے مزار کا گیٹ توڑنے پر نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج
شیئر کریں
سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندرکے مزارکا گیٹ توڑنے پردرگاہ کے سیکیورٹی انچارج کی مدعیت میں400 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔جمعرات کو مزار پر مشتعل زائرین نے گیٹ توڑ مزار کے اندر داخل ہونیکی کوشش کی تھی۔پولیس کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلا ئوکے باعث حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار کو زائرین کے لیے بند کیا گیا ہے ۔چار سو افراد کے خلاف درج مقدمے میں دفعہ 295، 427، 324، 269، 353، 148، 186، 149، 435، 504 پی پی سی شامل کی گئی ہیں۔مقدمے میں ڈیوٹی اٹکا کے دفعات بھی شامل ہیں۔ لعل شہباز قلندر کے عرس کی تقریبات میں شرکت کیلیے پنجاب سے بڑی تعداد زائرین کی آئی ہوئی تھی ۔ مزار کے باہر پولیس کے ساتھ جھڑپ میں کچھ مظاہرین زخمی بھی ہوئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھرائو بھی کیاگیا۔ ایس ایس پی جامشورو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ حضرت لعل شہباز قلندر کا 769واں عرس کورونا وائرس کے باعث منسوخ ہونے کے باوجود پنجاب سمیت ملک بھر سے بڑی تعداد میں زائرین سیہون پہنچے تھے ۔ زائرین مزار کا گیٹ بند ہونے پر مشتعل ہو گئے ، انہوں نے اینٹیں اور ڈنڈے مار مار مزار کا مرکزی گیٹ توڑ دیا اور سیکیورٹی پوائنٹ پر پہنچ گئے ۔مشتعل زائرین نے مزار کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو پولیس اہلکاروں اور موقع پر موجود سیکیورٹی گارڈز نے انھیں روکا، غصے میں بپھرے لوگوں نے انھیں اینٹیں اور پتھر مارنا شروع کر دیئے ۔اس لڑائی میں متعد پولیس اہلکار اور زائرین کے شدید زخمی ہوگئے ۔جنہیں طبی امداد کیلئے سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے بعد سیہون مزار کے گردونواح میں حالات کشیدہ ہو گئے ۔پولیس کی بھاری نفری نے مزار پر پہنچ کر زائرین کو باہر نکالا اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تاہم دوبارہ زائرین بڑی تعداد میں جمع ہوگئے ۔کشیدہ صورتحال کا ڈی آئی جی حیدر آباد شرجیل کھرل نے نوٹس لیتے ہوئے ضلع جامشورو اور ضلع دادو سے اضافی پولیس نفری کو ہنگامی بنیادوں پر سیہون طلب کر لیا۔یادرہے کہ سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے بڑھتے کیسزکے پیش نظر 27مارچ کو صوبے بھر کے مزارات بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔