روس ،یوکرین مذاکرات ختم،خارکیف میں شدید لڑائی جاری
شیئر کریں
بیلا روس کی سرحد پر روس اور یوکرین کے وفود کی سطح پر مذاکرات ختم ہو گئے، دونوں وفود اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد دوبارہ ملاقات کریں گے۔ دوسری جانب خارکیف پر قبضے کے لیے متحارب افواج میں شدید لڑائی جاری ہے۔یوکرین پر روسی حملے کے بعد فریقین کی پہلی بیٹھک میں وفود کی سطح پر مذاکرات 5 گھنٹے جاری رہے، اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے لیے دونوں وفود اپنے اپنے دارالحکومت روانہ ہو گئے۔ یوکرینی صدر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا بنیادی مقصد جنگ بندی تھا، صدر پیوٹن کے ترجمان کے مطابق فریقین نے ایسے نکات پر گفتگوکی جن پر اتفاق رائے ہوسکتا ہے، دونوں وفود کی اگلی ملاقات بیلا روس اور پولینڈ کی سرحد پر ہوگی۔امریکی حکام کے مطابق روس یوکرین پر فضائی سبقت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، روسی افواج نے گزشتہ 24 گھنٹے میں صرف 5 کلومیٹر پیش قدمی کی، آنے والے دنوں میں روس کیف کا محاصرہ کرنے کی کوشش کرے گا۔ امریکی حکام کے مطابق اب تک روسی افواج نے 380 میزائل فائر کیے ہیں، یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر قبضے کے لیے شدید لڑائی جاری ہے۔ دن بھر خارکیف پر میزائل برستے رہے، متعدد رہائشی عمارتیں اور عوامی مقامات بھی میزائل کی زد پر آئے۔ خارکیف میں ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میزائل لگنے سے مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔اسنیک آئی لینڈ میں یوکرین کے 13 فوجی زندہ نکلے، اس سے پہلے روس سے لڑائی کے دوران تمام 13 فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع تھی۔ روسی میڈیا پر جاری ویڈیو میں یوکرینی فوجی کہہ رہا ہے کہ گولہ بارود ختم ہونے پر انہوں نے ہتھیار ڈال دیئے تھے، اب روس کی قید میں ہیں۔ روس نے یوکرینی شہریوں سے دارالحکومت کیف خالی کرنے کی اپیل کردی، روسی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ شہری علاقوں کو نہیں صرف عسکری اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ کیف چھوڑنے والے شہریوں کے تحفظ کی ضمانت دی جائے گی۔دوسری جانب یوکرین کے صدر نے ایک بار پھر یورپی یونین میں شمولیت کی درخواست کی تھی تاہم یورپی یونین میں یوکرین کو رکنیت دینے پر اتفاق نہیں ہوسکا، یورپی یونین حکام کا کہنا ہے کہ چند ممبر ممالک یورپی بلاک کو مزید وسعت دینے کے حق میں نہیں ہیں۔