عدالتی فیصلے کے برخلاف خاتون ڈینٹل سرجن کی انتظامی عہدے پر تعیناتی
شیئر کریں
( رپورٹ/ مسرور کھوڑو)ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر سینٹرل نے عدالتی فیصلے کے برخلاف ڈینٹل سرجن خاتون کو بطور فوکل پرسن ایکسپینڈڈ پروگرام آن امیونائزیشن ای پی آئی اور پولیو تعینات کررکھا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیس سینٹرل میں ڈی ایچ او غلام عباس نقوی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے گریڈ 17 کی ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر کو انتظامی عہدہ دے رکھا ہے ، سال 2021 کے دوران سابق سیکریٹری صحت سندھ کاظم حسین جتوئی نے پٹیشن نمبر D-4434/2020 اور پٹیشن نمبر 5842/2020 کے تحت سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایک اعلامیہ جاری کیا تھا کہ پیرا میڈیکل اسٹاف ، گریڈ 16 سے گریڈ18 تک کے میڈیکل افسر ، وومین میڈیکل افسر ، سینیئر میڈیکل افسر ، سینیئر خواتین میڈیکل افسر کو ہیلتھ انسٹی ٹیوشنز، اسپتالوں میں اضافی چارجز ، لوک آفٹرچارجز اور او پی ایس کے جو عہدے تفویض کیے گئے ہیں ، انہیں فوری طور منسوخ کیا جائے لیکن ڈی ایچ او سینٹرل ڈاکٹر غلام عباس نقوی نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا ، ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حرا ظہیر نے اربن ہیلتھ یونٹ پاپوش نگر نارتھ ناظم آباد میں تعیناتی کے دوران اعلی تعلیم کے لیے رخصت پر تھیں ، جنہیںواپسی پر سندھ گورنمنٹ ڈسپینسری غریب آباد ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بطور ڈینٹل سرجن تعینات کیا گیا مگر خاتون ڈاکٹر نے وہاں پر مریضوں کا معائنہ کرنا پسند نہیں کیا بلکہ سفارش پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیس سینٹرل میں جا کر انتظامی عہدہ حاصل کیا ، اس ضمن میں ڈی ایچ او سینٹرل ڈاکٹر غلام عباس نقوی کا کہنا ہے کہ انتظامی پوسٹ کسی کو بھی دی جاسکتی ہے ، اپنے اختیارات کے تحت ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر کو فوکل پرسن کی چارج دیا ہے ، انتظامی عہدوں پر پہلے بھی مختلف کیڈر کے افسران تعینات رہ چکے ہیں۔