کے الیکٹرک کی انکوائری کیلیے ایف آئی اے اور نیب کو خط لکھنے کی سفارش
شیئر کریں
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے سی ای او کے الیکٹرک کی عدم حاضری پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے سی ای او کے الیکٹرک کی عدم موجودگی پرکمیٹی نے تحریک استحقاق بھجوا دی اور کہاہے کہ حکام تب بھاگتے ہیں جب جواب نہیں ہوتا، ایسے غنڈا گردی ہو گئی تو اب ایسے نہیں چلے ۔ پیر کو سیف اللہ ابڑو کی صدارت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس پیر کو ہوا جس میں سی ای او کے الیکٹرک احکامات کے باوجود کمیٹی اجلاس میں شریک نہ ہوئے ،قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے سی ای او کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا ۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہاکہ کے الیکٹرک حکام اجلاس میں آتے ہی نہیں،گزشتہ اجلاس میں سی ای او کے الیکٹرک کو لازمی آنے کی ہدایت کی تھی۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ اجلاس سے حکام تب بھاگتے ہیں جب جواب نہیں ہوتا۔ چیئر مین نے کہاکہ ایسے غنڈا گردی ہو گئی تو اب ایسے نہیں چلے گا۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ جب پولیس سی ای او کے الیکٹرک کو لائے گئی تو پتہ چلے گا ۔ چیئر مین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں پولیس اسے لے کر آئے گی۔سی ای او کے الیکٹرک کی عدم موجودگی پرکمیٹی نے تحریک استحقاق بھجوا دی۔چیف مارکیٹنگ کے الیکٹرک نے کہاکہ میں اجلاس میں سوالوں کے جواب دینے کو تیار ہوں۔ چیئر مین کمیٹی نے چیف مارکیٹنگ سے سوال کیا کہ آپ بتائیں کہ انجینئرنگ کی تعریف کیا ہے۔ چیف مارکیٹنگ نے کہاکہ میں انجینئر نہیں ہوں،مارکیٹنگ سے ہوں ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ اگر انجینئرنگ کا نہیں پتہ تو پھر آپ کیا بریفنگ دیں گے ۔ چیئرمین نے کہاکہ سلیم اللہ ، کلیم اللہ کمیٹی نہیں کھیلے گی ۔ قائمہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کی انکوائری کرنے کیلئے ایف آئی اے اور نیب کو خط لکھنے کی سفارش کر دی ۔ قائم کمیٹی نے کہاکہ پاور ڈویژن انکوائری کے لیے ایف آئی اے اور نیب کو خط لکھے۔ چیئر مین نے کہاکہ پاور ڈویژن کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے انرجی سیکٹر تباہ ہوا ۔قائمہ کمیٹی نیپاور ڈویژن سے 1434 ٹیوب ویل کی لسبیلا کی مکمل رپورٹ طلب کر لی۔ چیئر مین نے کہاکہ 28000 ٹیوب ویل کیسکو کے چل رہے ہیں اور کسی کو پتہ نہیں،ممکن ہی نہیں کہ سارے ٹیوب ویل چل رہے ہوں۔اجلاس کے دور ان قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے تحریک استحقاق چیئر مین سینٹ کو بھجوا دی۔ تحریک استحقاق میں کہاگیاکہ سی ای او6اکتوبر 2021 سے 30اکتوبر 2022تک 18 اجلاسوں میں غیر حاضر رہے،ایک سال کے دوران سی ای او کے الیکٹرک 16ستمبر کو محض ایک اجلاس میں شریک ہوئے۔ تحریک استحقاق کے مطابق کے الیکٹرک کمیٹی کے امور کی انجام دہی میں رکاوٹ کا باعث بنی،کے الیکٹرک کمیٹی کے ایجنڈا، تجاویز اور ہدایات پر عمل نہیں کر رہی۔ تحریک استحقاق کے مطابق کے الیکٹرک کے حکومت پاکستان کے گردشی قرض کی مد میں 298 ارب روپے واجب الادا ہیں،کمیٹی نے کراچی کے بجلی صارفین کے مسائل پر بریفنگ طلب کی تھی۔استحقاق کے مطابق سی ای او کے الیکٹرک کمیٹی میں متعدد بار طلبی کے باجود پیش نہ ہوئے،سی ای او کی عدم شرکت سیکمیٹی کا استحقاق مجروح ہوامتفقہ طور پر سی ای اوکے الیکٹرک کی آئندہ اجلاس میں شرکت کیلئے سمن جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔