میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نگراں حکومت نے سندھ کے تعلیمی بورڈز کو معذور کردیا

نگراں حکومت نے سندھ کے تعلیمی بورڈز کو معذور کردیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ دسمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

نگراں حکومت نے سندھ کے تعلیمی بورڈز کو معذور کردیا بیساکھیوں کے ذریعے چلایا جارھا تھا وہ بھی چھین لی گئی انٹر بورڈ کراچی کو چیئرمین اور کنٹرولر شپ سے محروم کرکے گیارھویں جماعتوں جبکہ میٹرک بورڈ کو کنٹرولر سے محروم کرکے نویں جماعتوں کے نتائج اور دسویں جماعت کی مارکس شیٹ کا اجراء کھٹائی میں پڑگیا جبکہ عدالت کی جانب سے نگراں معزول ناظم امتحانات عمران طارق کی بحالی کو بھی تاخیر کا شکار کردیا گیا ھے تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعلی سندھ نے سندھ کے تعلیمی بورڈز میں اکھاڑ پچھاڑ کرتے ھوئے دوسرے شہروں کے بورڈز سے ایڈھاک بنیادوں اور مجوزہ گریڈ سے کم گریڈ کے افسران کوایڈشنل چارج دیئے جانے کے خلاف کاروائی کرتے ھوئے ان افسران کو اپنی تعیناتی کی اصل جگہ پر واپس بھیج دیا گیا تھا جن میں انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین نفیس میمن اور کنٹرولر امتحانات ظہیر الدین بھٹو کو واپس لاڑکانہ تعینات کیا گیا تھا جس کے بعد تاحال مذکورہ عہدہ خالی ھونے کے سبب گیارھویں جماعت کے نتائج کا معاملا کھٹائی میں پڑ گیا جبکہ میٹرک بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ کی جانب سے ڈپٹی کنٹرولر حبیب اللہ سوھاگ اور سابق نگراں سیکیریٹری محمد علی شائق کی ملی بھگت سے ایک منظم سازش کے ذریعے جعلی خبروں پر ازخود نوٹس لیتے ھوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ھوئے عمران طارق کو قائم مقام ناظم امتحانات کے عہدے سے برطرف کرکے اسسٹنٹ کنٹرولر خالد احسان کو قائم مقام ناظم امتحانات کا چارج دیدیا گیا تھا جو اپنی ناھلی کے سبب نہ صرف تاحال نویں جماعتوں کے نتائج دینے سے قاصر رھے بلکہ دسویں جماعتوں کی مارکس شیٹ بھی جاری نہیں کرسکے نگراں حکومت جی جانب سے ھٹائے جانے کے بعد تاحال کوئی ناظم امتحانات تعینات نہیں کیا گیا ھے جس سے لاکھوں طلبہ و طالبات میں بے چینی پائی جاتی ھے جبکہ دوسری جانب عدالت کی جانب سے محمد عمران طارق کی بحالی کیلیئے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ھے نومبر کی 25 کو فیصلہ دیا جانا تھا لیکن فاضل جج کی غیر حاضری کے سبب التوا کا شکار ھوگیا ھے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں