میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جسٹس مظاہر نقوی نے جوڈیشل کونسل کے دونوں شوکاز نوٹس چیلنج کردیے

جسٹس مظاہر نقوی نے جوڈیشل کونسل کے دونوں شوکاز نوٹس چیلنج کردیے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ دسمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی کے معاملے میں پیش رفت ہوگئی اور انہوں نے جوڈیشل کونسل کے جاری کردہ دونوں شوکاز نوٹس سپریم کورٹ میں چیلنج کردیے۔انہوں نے درخواست میں وفاقی حکومت، صدر مملکت،جوڈیشل کونسل کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی کہ میرے خلاف شکایات کو کھلی عدالت میں سنا جائے۔جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے مؤقف میں کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کیس میں یہ اصول طے کیا گیا کہ ایک جج کے ساتھ بھی قانون کے تحت برتاؤ کیا جائے، میں سابق سی سی پی او حمید ڈوگر تبادلہ کیس سننے والے بینچ کا حصہ رہا، اس کیس میں 90 دنوں میں انتخابات کا معاملہ زیر بحث آیا، وہ دو رکنی بینچ جس کا میں حصہ رہا اس کے از خود نوٹس لینے کی درخواست پر میرے خلاف تضحیک آمیز مہم چلائی گئی، مہم چلانے والوں میں سابق کابینہ ممبران شامل تھے، انتخابات کیس میں حال ہی میں جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ میں کہا انتخابات کے انعقاد میں تاخیر شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے برابر ہے ، یہ بات ثابت ہے کہ اس وقت کی وفاقی حکومت نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کی۔جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ نا صرف میرے خلاف میڈیا ٹرائل چلایا گیا بلکہ پریس کانفرنسز کر کے تضحیک آمیز بیانات جاری کیے گئے ، اس پس منظر کے بعد بار کونسلز بالخصوص پاکستان بار کونسل نے شہباز شریف اور اس کے کابینہ ممبران سے ملاقات کی، اس ملاقات کو 21 فروری 2023کو اخبارات نے رپورٹ کیا، جس کے فوری بعد بار کونسلز کے ممبران بالخصوص وہ افراد جن کی اس وقت حکومت میں لوگوں سے وابستگی تھی مجھ پر مس کنڈکٹ کے الزامات لگائے ، میرے خلاف جوڈیشل کونسل میں بھیجی گئی شکایات سیاسی مقاصد کے تحت جمع کروائی گئیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں