میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان میں متعدد جنگجو گروہ اب بھی موجود ، حملے جاری رکھے ہوئے ہیں،یورپی ایجنسی

پاکستان میں متعدد جنگجو گروہ اب بھی موجود ، حملے جاری رکھے ہوئے ہیں،یورپی ایجنسی

ویب ڈیسک
پیر, ۱ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

پناہ کے یورپی اسپورٹ آفس (ای اے ایس او)نے کہا ہے کہ متعدد جنگجو گروہ اب بھی پاکستان میں نہ صرف موجود ہیں بلکہ وہ حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق پناہ کے امور سے متعلق یورپی یونین کی ایجنسی ای اے ایس او نے پاکستان سے یورپ آنے والے پناہ کے متلاشی افراد کی صورتحال کے تناظر میں پاکستان سے متعلق کنٹری آف اوریجن انفارمیشن (سی او آئی )رپورٹ جاری کردی، ”پاکستان سکیورٹی سچوئیشن رپورٹ اکتوبر 2021”کے عنوان سے جاری کی جانے والی یہ رپورٹ گزشتہ برس اکتوبر میں شائع کی جانے والی رپورٹ کا تسلسل ہے، جس میں ان دونوں برسوں کی صورتحال کو بیان کیا گیا ۔اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ سن 2020 اور رواں سال سن 2021 کے پہلے سات مہینوں کے دوران تحریک طالبان پاکستان، القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ خراسان، سمیت متعدد مسلح عسکریت پسند گروہ ملک میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں فعال یہ جنگجو گروہ اپنی کارروائیوں کے دوران ٹارگٹ کلنگ، مختلف اقسام کے آئی ای ڈیز، خودکش حملے، اغوا، دستی بم حملے، راکٹ حملے اور تخریب کاری کے دیگر طریقے اختیار کرتے ہیں۔اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے 2020 میں عسکریت پسندوں کے خلاف 47 آپریشن کیے یا چھاپے مارے۔ اسی عرصے کے دوران پاکستان کے چاروں صوبوں خیبر پختونخوا، بلوچستان، پنجاب اور سندھ میں ہونے والی ان کارروائیوں کے نتیجے میں 146 افراد مارے گئے، جن میں 129 عسکریت پسند اور 17 سکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔ جبکہ 2020 اور 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران تشدد کے مختلف واقعات میں مبینہ طور پر 344 شہری جاں بحق ہوئے۔اس کے ساتھ ہی اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ مذکورہ مسلح گروہ ملک میں مذہبی اقلیتوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ڈیڑھ سو صفحات کی یہ رپورٹ بنیادی طور پر پناہ کے متلاشی افراد کے لیے ایک گائیڈ لائن ہے۔اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ رپورٹنگ کی مدت کے دوران پاکستان میں احمدیوں ،شیعہ مسلمانوں، ہندوں اور سکھوں سمیت مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے علاوہ ٹارگٹ کلنگ، توہین مذہب کے واقعات، جبری تبدیلی مذہب کے کیسوں اور نفرت انگیز تقاریر میں نمایاں اضافہ ہوا ۔اس رپورٹ کی سمری میں افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ جولائی 2021 میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے دوران پاکستان نے صورتحال کو محفوظ بنانے اور افغان مہاجرین کی نئی آمد سے بچنے کے لیے پاک افغان سرحد کے ساتھ ساتھ نیم فوجی دستوں کی جگہ فوجی دستے بھیجے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں