میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توہین عدالت کیس عمران خان کومہلت،حکومت ناراض

توہین عدالت کیس عمران خان کومہلت،حکومت ناراض

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

؎
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کا جواب غیرتسلی بخش قرار دیدیا،سات دن میں دوبارہ تحریری جواب جمع کرانے کا حکم، جواب غیر تسلی بخش ہے، اس لئے شوکاز نوٹس واپس نہیں لے رہے،عدالت
توہین عدالت کے مرتکب شخص کوسزادیئے بغیرچھوڑانہیں جاسکتا،عدالت نے نرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے عمران خان کوایک اورموقع دیا،تمام شہریوں پرقانون کایکساں اطلاق آئین کاتقاضہ ہے ،وفاقی وزیرقانون

اسلام آباد (بیورورپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کوسات روز میں دوبارہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب سے ذاتی طور پر دکھ ہوا، عدالت توقع کرتی تھی آپ ادھر آنے سے پہلے عدلیہ کا اعتماد بڑھائیں گے،عمران خان کے پائے کے لیڈر کو ہر لفظ سوچ سمجھ کر ادا کرنا چاہیے، ایک سیاسی لیڈر کے فالورز ہوتے ہیں، اسے کچھ کہتے ہوئے سوچنا چاہیے،، عمران خان نے عوامی جلسے میں کہا عدالت رات 12 بجے کیوں کھلی؟ عدالت کو کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں کہ وہ کیوں کھلی؟ عدالت اوپن ہونا کلیئر میسج تھا کہ 12 اکتوبر 1999ء دوبارہ نہیں ہو گا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عمران خان اپنے وکلا کے ساتھ پیش ہوئے۔اٹارنی جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دگل، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون، عمران خان کے وکیل حامد خان بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔عدالت میں کارروائی شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل حامد خان روسٹرم پر آئے۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ان سے کہا کہ آپ عمران خان کے وکیل کے ساتھ اس کورٹ کے معاون بھی ہیں، آپ نے جو تحریری جواب جمع کرایا اس کی توقع نہیں تھی، یہ عدالت توقع کرتی تھی کہ آپ ادھر آنے سے پہلے عدلیہ کا اعتماد بڑھائیں گے، ایک سیاسی جماعت قانون اور آئین کی حکمرانی پر یقین رکھے گی، 70 سال میں عام آدمی کی ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں رسائی نہیں، عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب سے مجھے ذاتی طور پر دکھ ہوا، ماتحت عدلیہ جن حالات میں رہ رہی ہے، اس کورٹ کی کاوشوں سے جوڈیشل کمپلیکس بن رہا ہے۔
عمران خان کومہلت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنے کہاہے کہ توہین عدالت کے مرتکب شخص کوسزادیئے بغیرچھوڑانہیں جاسکتاماسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیرتارڑنے کہاکہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت ہوئی توعدالت نے نرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کوایک اورموقع دیاکہ وہ اپنے جواب پرنظرثانی کریں اوردوبار ہ جواب جمع کرائیں،انھوں نے کہاکہ تمام شہریوں پرقانون کایکساں اطلاق آئین کاتقاضہ ہے عدالت ایک بارنوٹس لے اورملزم شرمندگی محسوس نہ کرے توسزاسے نہیں بچتا،وزیرقانون نے کہاکہ وکلاء ہمیشہ عدالتی نظام کے تحفظ کے لیے ہراول دستہ رہے قانون سازوں نے بھی مساوی قانون کے لیے توہین عدالت کاقانون بنایا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں