میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دادومیں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، انڈس ہائی وے بند

دادومیں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، انڈس ہائی وے بند

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ٖ
سکھراورکوٹری بیران میں اونچے درجے کے سیلا ب کاخدشہ
ایم این وی ڈرین میں شگاف ، پانی کابہائوجوہی شہرکی طرف جاری ،پاک بحریہ کے جوان لوگوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل کرنے میں مصروف
ٹنڈومحمد خان میں بھی بارش کاپانی جمع،کابل اورسندھ کا6 لاکھ کیوسک کا مشترکہ ریلا گدو بیراج پہنچنا شروع،الرٹ جاری کردیاگیا
دادو،سکھر(نامہ نگاران) سندھ کے ضلع دادو کے شہر جوہی کو چاروں طرف سے سیلابی پانی نے گھیر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دادو میں بلوچستان آنے والے سیلابی پانی کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلابی پانی ایم این وی ڈرین میں شگاف ڈالنے کے بعد خیرپور ناتھن شاہ شہر میں داخل ہو گیا۔سیلابی پانی کی وجہ سے انڈس ہائی وے بند ہو گیا ہے، اور جوہی شہر کو سیلابی پانی نے چاروں اطراف سے گھیر لیا ہے۔دادو ایم این وی ڈرین میں شگاف سے سیلابی پانی کا بہائو جوہی کی جانب جاری ہے، سیلابی پانی جوہی کے ڈگری کالج، اسپتال اور نیو سٹی کالونی میں داخل ہو گیا ہے۔شہریوں نے جوہی کو بچانے کے لیے رنگ بند کو مضبوط کرنے کا کام تیز کر دیا ہے، تاہم دوسری طرف ایم این وی ڈرین میں پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز شہر کو شدید خطرہ لاحق ہے۔پاک بحریہ نے کشتیوں اور ہیلی کاپٹرز سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے، بوٹس کے ذریعے دادو کے گائوں گوزو سے 253 افراد کو ریسکیو کیا گیا، ترجمان پاک بحریہ کے مطابق رات گئے ریسکیو کیے گئے افراد کو ہیلی کاپٹرز سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ادھر سانگھڑ میں حفاظتی بند باندھ کر شہر کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا ہے، پاک بحریہ کے جوان پانی میں پھنسے خاندانوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کر رہے ہیں۔ٹنڈو محمد خان میں بھی طوفانی بارشوں کے بعد متعدد علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے، تالپور ٹان میں تین سے چار فٹ پانی جمع ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ادھرکابل اورسندھ کا چھ لاکھ کیوسک کا مشترکہ ریلا تونسہ بیراج سے ہوتا ہوا گدو بیراج کی طرف رواں دواں ہے۔آبی ماہرین کے مطابق اس وقت پانی کا بہائو5 لاکھ 19 ہزار کیوسک ہوگیا ہے، اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ یہ ریلا تونسہ بیراج سے 6 لاکھ کیوسک پلس ہوکر گدو کی طرف رواں دواں ہے۔ماہرین نے بتایاکہ سکھر اور کوٹری بیراج اگلے 8 روز اونچے درجے کے سیلاب کی زد میں رہیں گے۔دوسری جانب 5 روز گزر جانے کے بعد دریائے کابل ویری ہائی فلڈ کیٹگری سے نیچے آگیا ہے، آج صبح 6 بجے نوشہرہ پر پہنچنے والے پانی کا بہا 1 لاکھ 17 ہزار کیوسک تھا، جب کہ 26 سے 31 اگست کے دوران 3 لاکھ کیوسک سے زائد کا غیرمعمولی بہائو برقراررہا۔ماہرین کے مطابق کابل اور سندھ کا 6 لاکھ کیوسک کا مشترکہ ریلا آج گدو بیراج پر پہنچنا شروع ہوگیا ہے، اور آئندہ 8 روز تک سکھر اور کوٹری بیراج پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔
دادوسیلاب
٭٭٭٭٭٭٭٭
۔۔۔۔۔۔۔۔
a5
(تین کالم)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں