میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قرآن کے مطابق حکومت کرکے مسلم حکمران نظام عدل قائم کریں، خطبہ حج

قرآن کے مطابق حکومت کرکے مسلم حکمران نظام عدل قائم کریں، خطبہ حج

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

مسجد نمرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)مسجد نمرہ میں حج کے خطبہ کے دور ان ڈاکٹر شیخ سعد بن ناصر الشتریٰ نے مسلم ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ اللہ کی کتاب پر عمل اور اس کے مطابق حکمرانی کرکے نظام عدل قائم کریں، زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یا غیر مسلم کے ساتھ ٗ اسلام میں منع ہے ،ہرقسم کے تعصب سے اجتناب کیا جائے ، کسی عربی کو عجمی اور عجمی کو عربی پر فوقیت نہیں ٗ اللہ کے راستے پر گامزن رہنے میں ہی راہ نجات ہے ،دعا ہے اللہ تعالیٰ مسجد اقصیْ مسلمانوں کو لوٹا دے ۔ جمعرات کو میدان عرفات میں قائم مسجد نمرہ میں شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ نے خطبہ حج کے دوران کہا کہ میں اللہ رب العزت اور ان کی تمام نعمتوں کا شکر گزار ہوں اور میں اللہ رب العزت کی گواہی دیتا ہوں جو وحد الااحد ہے اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں،جو ہر طرح کی خیانت اور بہتان سے بری ہیں ۔جناب رسول اللہ ﷺ پر درود و سلام ہو ٗ ان کی آل پر اور تمام ان لوگوں پر جو ان کی اتباع کرتے ہیں ۔اے لوگو میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ آپ تقویٰ اختیار کریں اور اس ضمن میں ان کے عوامل پر عمل کریں اور اس کے منکرات سے اجتناب کریں ۔اللہ تعالیٰ رب العزت نے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے کہ اللہ رب العزت نیک کاروں کو پسند کرتا ہے اور ان سے محبت کرتا ہے، آپ اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کریں اور دنیا اور آخرت میں فلاح پائیں گے، اللہ رب العزت نے وعدہ کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے متقی بندے جنت میں داخل کیے جائیںگے ایک اور جگہ اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ جو تقوی ٰ اختیار کرے گا، اللہ رب العزت اس کی ہر مشکل آسان کرے گا ۔انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کر نے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے عوامل پر عمل کیا جائے، اس کا سب سے بنیادی حکم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی توحید اختیار کی جائے اور اللہ کے سواکسی کی عبادت نہ کی جائے ۔اللہ نے حکم دیا ہے کہ تم اسی کے سامنے عبادت کرو اور اس کے سامنے سر جھکائو اور اس کے سامنے نماز پڑھو ۔انہوںنے کہاکہ توحید کا پیغام تمام انبیاء السلام کی تعلیمات کا بنیادی رکن ہے جس میں حضرت موسیٰ علیہ اسلام اور حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کی تعلیمات شامل ہیں اور پھر وہ محمد ﷺ کی تعلیمات کے ساتھ اختتام پائیں ۔انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے تمام امتوں کے لیے ایک ایک نبی بھیجا جس نے ان امتوں کو بنیادی تعلیم یہ دی کہ وہ اللہ رب العزت کی عبادت کریں ۔بس ان میں کچھ امتیں ایسی تھیں جنہوںنے اللہ کا تقویٰ اختیار کیا اور کچھ ایسی تھیں جنہوںنے ان سے انکار کیا ۔اسی طرح اللہ نے ایک اور جگہ پر اعلان کیا کہ ہم نے آپ سے پہلی قوموں کی طرف بھی رسول بھیجے جنہوںنے یہ پیغام دیا کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور کسی کا اس کا شریک نہ ٹھہرائو ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں ہی تمہارا رب ہوں او ر میں ہی الحق ہوں اور میں ہی تمام چیزوں کوپیدا کر نے والا ہوں ۔توحید کی شہادت کے ساتھ ایک اور شہادت بھی ہے، جو ہم مسلمان ادا کرتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ اللہ کے رسول ہیں جن کو اللہ نے بندوں کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے بھیجا ۔ڈاکٹر سعد بن ناصر شتری نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اسی طرح کی جاتی ہے جس طرح جناب رسول ﷺ نے ہمیں تعلیم دی ہے ۔اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں ستارے کی قسم کھائی ہے، رسول اللہ ﷺ کے بارے میں فرمایا ہے کہ وہ راہ حق پر ہیں اور راہ نجات پر ہیں، اللہ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ راہ نجات ایک ہی ہے اور وہ اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر گامزن ہوں ۔رسول اللہ ﷺ نے ایمان کے ارکان بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ اللہ اور فرشتوں پر ایمان لائیں ٗ آسمانی کتابوں پر ایمان لائیں ایک اور جگہ پر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اللہ پر ایمان لائو ٗ رسول ﷺ پر ایمان لائو ۔اور اس کتاب پر ایمان پر لائو جو جناب رسولﷺ پر نازل کی گئی ہے اوراس سے پہلے جو انبیاء ہیں ان پر جو کتابیں نازل کی گئیں ان پر ایمان لائو۔انہوںنے کہاکہ جسے اللہ تعالیٰ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا ٗ اللہ کے نبی ؐ نے فرمایا کہ میں خود کو اور آپ سب کو اللہ سے ڈرنے کی تلقین کرتا ہوں، انہوںنے کہاکہ زکواۃ میں مال کا مخصوص حصہ فقراء کو صدقہ کر نا ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے قر آن مجید میں اعلان کیا ہے کہ حضور اکرم ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا، انہوںنے کہاکہ اسلام کی تعلیمات اچھے اخلاق کی بھی تعلیم دیتی ہیں ۔شریعت اسلامیہ نے مالی اور معاشی نظام کو بھی منظم کیا ٗ شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی کو منظم کیا ۔انہوںنے کہاکہ شریعت اسلامیہ نے والدین کی خدمت کا درس دیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ ایمان لانے اور نیک عمل کر نیوالوں کو زمین پر طاقت عطا ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ اسلام نے ہر قسم کے غبن اور سود کو بھی حرام قرار دیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ والدین کی خدمت اور فرمانبرداری اولاد پر فرض ہے ۔انہوںنے کہاکہ توحید کا معنی ہے کہ اللہ کی وحدانیت کی گواہی دی جائے ٗ اللہ تعالیٰ ایک ہے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ اللہ کے سواکوئی کائنات کا خالق اور مالک نہیں ہے، اسی کی عبادت کرو انہوںنے کہاکہ جو توحید پر قائم و دائم رہے گا، وہ آخرت میں فلاح پائے گا ۔انہوںنے کہاکہ زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یا غیر مسلم کے ساتھ اسلام میں منع ہے، ہم پر لازم ہے شریعت کے احکامات پر پوری طرح عمل پیرا ہوں ۔انہوںنے کہاکہ مسلمان پر لازم ہے کہ ان حدود کی حفاظت کرے، جو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے کھینچ دیں ۔انہوںنے کہاکہ مسلمان والدین اپنے بچوں کو قرآن مجید کی تعلیم دیں ٗہم قسم کے تعصب سے اجتناب کریں، انہوںنے کہاکہ اللہ کی کتاب پر عمل کریں اور اس کے مطابق حکمرانی کریں ۔انہوںنے کہاکہ اسلام امن کا درس دیتا ہے ٗ کسی عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر فوقیت نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ اسلام نے برائی اور فحاشی کو حرام قرار دیا ہے ٗ بحیثیت مسلمان ہم پر لازم ہے کہ ہم اللہ کے احکامات کی پابندی کریں۔شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر نے کہا کہ مسلمان چاہے کسی بھی ملک ٗرنگ نسل سے تعلق رکھتا ہو، وہ پر امن رہتا ہے اور کسی کے ساتھ بھی ظلم و زیادتی پر یقین نہیں رکھتا، بلکہ اسلامی تعلیمات نے دنیا بھر کے انسانوں میں بھائی چارا پیدا کیا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ نماز اور صبر سے مدد حاصل کرو۔شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر نے کہا کہ وہ اللہ سے دعا گو ہیں کہ مسلمانوں کو ان کا پہلا قبلہ بیت المقدس واپس مل جائے۔دنیا بھر کے مسلم ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ نے خطبے میں فرمایا کہ مسلمانوں کے حکمران اللہ کا قرب حاصل کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں