چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ،پبلشرز کا گٹھ جوڑ، سندھ کے اکثریتی اسکول نصابی کتابوں سے محروم
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ اور پبلشرز کا گٹھ جوڑ، سندھ کے اکثریتی اسکول نصابی کتابوں سے محروم، طلبا و طالبات پریشان، پبلشرز نے نصابی کتابیں مہنگی داموں پر فروخت کرنا شروع کردیں، نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاس کا نصاب اسکولوں میں نہ پہنچ سکا، آج سے سندھ بھر میں تدریسی عمل شروع ہو رہا ہے، تفصیلات کے مطابق چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو اور پبلشرز کے گٹھ جوڑ کے باعث سندھ کے اکثریتی اسکول نصابی کتابوں سے محروم ہیں، سندھ بھر میں موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد آج سے نئے تعلیمی سال کی تدریسی عمل کا آغاز ہو رہا ہے لیکن اس کے باوجود اسکولوں میں نصابی کتب نہ پہنچ سکیں، ذرائع کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سندھ کے سینکڑوں اسکولوں میں نوین، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاسز کے نصابی کتاب پہنچانے میں ناکام ہے، ذرائع کے مطابق پبلشرز مافیا کو والدین اور طلبا و طالبات کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا لائسنس دے دیا ہے، ذرائع کے مطابق ٹیکسٹ بک بورڈ کتابوں کے مصنوعی قلت پیدا کرکے پبلشرز کو من پسند قیمتوں پر کتابوں کی فروخت کیلئے اجازت دی گئی ہے، ذرائع کے مطابق پبلشرز بھاری رقم کے عوض نصابی کتابوں کو فروخت کر رہے ہیں جس کے باعث طلبائ طالبات و والدین پریشانی کا شکار ہیں.