افغان صوبہ لوگر میں کار بم دھماکا‘ 17 افراد ہلاک21زخمی
شیئر کریں
افغانستان کے صوبہ لوگر میں ایک طاقتور کار بم دھماکے میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔یہ دھماکہ عید الاضحی کے دوران طالبان کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کے موقع پر ہوا۔طالبان نے حملے کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے جبکہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔لوگر کے گورنر کے ترجمان دیدار لوانگ نے بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ حملہ ایک خود کش حملہ آور نے کیا ہے۔یہ دھماکہ گورنر کے دفتر کے قریب ہوا ہے جہاں بہت سے لوگ تہوار کے لیے خریداری کر رہے تھے۔ پلی عالم شہر میں دھماکا اس وقت ہوا جب شہری عیدالاضحی کی مناسبت سے خریداری میں مصروف تھے۔شہر کے ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر صدیق اللہ نے بتایا کہ ‘ہمارے ہسپتال میں 17 لاشیں اور 21 زخمیوں کو لایا گیا۔’حکام نے کہا کہ بم دھماکا عیدالاضحی کے تہوار کے لیے تین روزہ سیز فائر کے آغاز سے چند گھنٹے قبل ہوا۔لوگر کے گورنر کے ترجمان دیدار لوانگ نے بتایا کہ ‘یہ پرہجوم جگہ پر خودکش کار بم دھماکا تھا جو عیدالاضحی کی خریداری کرنے والے ہمارے لوگوں کے درمیان ہوا۔’وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے کہا کہ ‘دہشت گردوں نے ایک بار پھر عید الاضحی کی رات میں حملہ کیا اور ہمارے متعدد شہریوں کو ہلاک کر دیا۔’طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ حملے کا ان کے گروپ سے ‘کوئی لینا دینا نہیں۔’طالبان اور افغان حکومت نے بقرعید کے پہلے دن جمعے سے شروع ہونے والی تین روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔