میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کرپشن کی رقم مرنے کے بعد بھی واپس کرنا ہوگی، سپریم کورٹ

کرپشن کی رقم مرنے کے بعد بھی واپس کرنا ہوگی، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک
پیر, ۱ جولائی ۲۰۱۹

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے مرحوم پولیس افسر اور اس کی بیوی کی کرپشن کیس میں جرمانے کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں مرحوم ڈی ایس پی جمیل اختر کیانی اور اہلیہ مسمات ریاض بی بی کی کرپشن کیس میں جرمانے کے خلاف اپیلوں کی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ۔ عدالت نے اپیل مسترد کرتے ہوئے کرپشن کی تین کروڑ روپے کی رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کرپشن کی رقم تو واپس کرنا ہوگی، مجرموں نے جتنے کی کرپشن کی جرمانہ کی رقم اس سے بہت کم ہے ، 50 سال پہلے ڈھائی کروڑ کا پلاٹ لیا گیا، اس پلاٹ کی موجودہ مالیت ڈھائی ارب سے زیادہ ہوگی، 2003 میں بھی کہا گیا 3 کروڑ جرمانہ آج کے حساب سے انتہائی کم ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ جرمانہ میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہو سکتا ہے ، معاملہ یہ نہیں کہ اثاثوں پر مزے کیے گئے ، معاملہ یہ ہے نو کروڑ کے اثاثے کب اور کیسے بنے ؟جمیل اختر کیانی پولیس میں 1959 میں بھرتی اور 1995 میں ڈی ایس پی کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوا، اس پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا مقدمہ تھا، ٹرائل کورٹ نے جمیل اختر اور اس کی اہلیہ کو بالترتیب 10 اور 5 سال قید کی سزا کیساتھ 3 کروڑ روپے جرمانہ کیا، ملزمان نے سزا کے خلاف اپیل کی لیکن ہائیکورٹ نے بھی فیصلہ برقرار رکھا۔ملزمان کے وکیل نے سپریم کورٹ میں اپیل میں کہا کہ ڈی ایس پی جمیل اختر کیانی کا انتقال ہوچکا ہے ، جرمانہ کی تین کروڑ رقم ادا نہیں کر سکتے ، نیب نے ہمارے 1995 کے بعد کے اکائونٹ بھی ضبط کر لیے تھے۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے بعد ملزمان کی جرمانے کے خلاف اپیل مسترد کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں