مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر امریکی خاموشی مایوس کن قرار، پاکستان امریکا کے ساتھ شراکت داری کو اہمیت دیتا ہے، افغانستان سے متعلق اقدامات کو حتمی شکل دی جائے، نواز شریف
شیئر کریں
تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا جائے، وزیراعظم نے بین الاقوامی امور پر دفتر خارجہ سے رپورٹ طلب کرلی
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) حکومت پاکستان کو خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کا خیال آگیا، وزیراعظم نواز شریف کا دفتر خارجہ کا دورہ، پالیسی بنانے کی ہدایت۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ امریکہ بھارت مشترکہ اعلامیے میں مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم پر خاموشی مایوس کن ہے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا جائے، پر امن ہمسائیگی اور تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے حل اولین ترجیح ہے معاشی ترقی کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو موثر خدمات فراہم کی جائیں ،وزیراعظم نے خطے میں امن و استحکام کیلئے مذاکرات کی ضرورت پربھی زور دیا جمعہ کے روز وزیراعظم محمد نواز شریف نے وزارت خارجہ کاد ورہ کیا اس دورے کا مقصد حالیہ تبدیلیوں کے تناظر میں خارجہ پالیسی کا تفصیلی جائزہ لینا تھا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے وزیراعظم کو خارجہ پالیسی میں کامیابیوں کی تفصیلات بتائیں وزیراعظم نے خارجہ پالیسی کی ترجیحات اور خطے میں حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا سیکریٹری خارجہ نے وزیراعظم کو افغانستان بھارت اور امریکا سے متعلق امور اور مشرق وسطی کی صورتحال پر بریفنگ دی وزیراعظم نے چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری روس کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تعلقات اور امریکا کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا وزیراعظم نے ایس سی او رکنیت اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات میں نمایاں بہتری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور معاسی بہتری کا بھی ان کامیابیوں میں بڑا ہاتھ ہگے وزیراعظم نے خطے میں امن و استحکام کیلئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ شراکت داری کو اہمیت دیتا ہے افغانستان سے متعلق اقدامات کو حتمی شکل دی جائے اور مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا جائے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت امریکہ مشترکہ اعلامیے مین وادی میں کشمیری مظالم پر خاموشی مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن ہمسائیگی اور تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے حل ہماری اولین ترجیح ہے، انہوں نے کہا کہ افغان تعلقات کی بہتری کیلئے چین کے کردار کو سراہا اور افغانستان کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی روکنے کیلئے لائحہ عمل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ سرحد پار دہشت گردی روکنے کیلئے لائحہ عمل افغان صدر کے ساتھ چین میں ہونے والی گفتگو میں طے پایا تھا وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ معاسی ترقی کیلئے بیرون ملک پاکستانیوں کو موثر خدمات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم نے بین الاقوامی امور پر دفتر خارجہ کو رپورٹ بناکر وزیراعظم ہائوس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔