ایم کیوایم کوپھردھوکا، متحدہ رہنماشکایتیں لے کرزرداری کے پاس جاپہنچے
شیئر کریں
پیپلز پارٹی سے ہونے والے معاہدے اور قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہے، پیپلز پارٹی کو ایک ماہ سے بلدیاتی ایکٹ کا ڈرافٹ دیا ہوا ہے لیکن اس پر قانون سازی نہیں ہو پا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ رات ایک اہم ملاقات ہوئی تھی، جس کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے آصف زرداری کے سامنے اپنے تحفظات رکھے تھے، خالد مقبول نے آصف علی زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پر عوام کا شدید دباؤ ہے، آپ پیپلز پارٹی وفد کو جلد قانون سازی کرنے اور معاہدے پر عمل کو تیز بنانے کی ہدایت کریں۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم انتخابات کے بیانات نہ دے ، انتخابات وقت پر ہی ہوں گے۔سابق صدرآصف علی زرداری سے ایم کیوایم پاکستان کے وفد نے بلاول ہاس میں ملاقات کی جس میں ایم کیوایم رہنماؤں نے آصف زرداری کوتحریری معاہدے سے متعلق یاد دہانی کرائی جب کہ شہری سندھ میں بلدیاتی افسران، بیوروکریسی سمیت ایڈمنسٹریٹر کراچی کے عہدے دینے پربھی بات چیت کی گئی۔ ایم کیوایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل، جاوید حنیف اور صادق افتخار شامل تھے جب کہ آصف زرداری کے ہمراہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، ناصر شاہ، سعید غنی، مرتضی وہاب و دیگر موجود تھے۔ملاقات میں سندھ حکومت میں ایم کیو ایم پاکستان کی شمولیت اورصوبائی محکموں کے قلمدان، گورنرسندھ کی تقرری، بلدیاتی قوانین میں ترمیم سمیت میئرکواختیارات دینے سے متعلق مسودہ پربھی مشاورت کی گئی جب کہ ایم کیوایم نے سندھ کابینہ میں شمولیت سے متعلق وزارتوں کا معاملہ حل کرنے پرزوردیا۔ملاقات میں سندھ میں بلدیاتی نظام میں ترامیم اور نئی قانون سازی سمیت دونوں جماعتوں میں ہونے والے معاہدے کے نکات پر اب تک کی گئی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ دونوں جماعتوں میں اتفاق رائے ہوا کہ بات چیت سے جلد تمام امور طے کیے جائیں گے۔ایم کیو ایم رہنما ئوںنے شکایت کی کہ زرداری صاحب ہمارے ساتھ کئے گئے معاہدے پر آپ کی سیکنڈ لیڈرشپ پیش رفت نہیں چاہتی، بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی ہورہے ہیں ہمیں ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت معاہدے میں شامل نکات پر عملدرآمد چاہیے جس پر آصف زرداری نے یقین دہانی کرائی کی کہ آپ کے مسائل پر پیش رفت ہوگی۔ذرائع نے بتایاکہ ملاقات میں سندھ میں بلدیاتی نظام میں ترامیم اور نئی قانون سازی سمیت دونوں جماعتوں میں ہونے والے معاہدے کے نکات پر اب تک کی گئی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ دونوں جماعتوں میں اتفاق رائے ہوا کہ بات چیت سے جلد تمام امور طے کیے جائیں گے۔ایم کیو ایم رہنما نے شکایت کی کہ زرداری صاحب ہمارے ساتھ کئے گئے معاہدے پر آپ کی سیکنڈ لیڈرشپ پیش رفت نہیں چاہتی، بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی ہورہے ہیں ہمیں ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت معاہدے میں شامل نکات پر عملدرآمد چاہیے۔آصف زرداری نے یقین دہانی کرائی کی کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کل آپ کے مسائل پر بیٹھیں گے پیش رفت ہوگی۔سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم انتخابات سے متعلق بیانات نہ دے کیوں کہ الیکشن اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم انتخابات کے بیانات نہ دے ، انتخابات وقت پر ہی ہوں گے ، آگے بھی ملکر چلیں گے، ہم کشتیاں جلاکر آئے ہیں اب بھی کوئی پیچھے کیوں ہٹے گا، ملک کی معاشی صورتحال خراب ہے پہلے اسے ٹھیک کرنا ہے، عمران 25 مئی کو بھی ناکام ہوا آگے بھی ناکام ہوگا۔