بلدیہ عظمیٰ کراچی، ڈائریکٹر رضا عباس رضوی کی رشتے داروں پر نوازشات
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی سینئر ڈائریکٹر ریکریشن رضا عباس رضوی نے وصولیوں کی نئی تاریخ رقم کردی اپنے عہدے ،فرائض منصبی ، اختیارات کا یکسر غیرقانونی و ناجائز استعمال کرتے ہوئے محکمے کو کنگال جبکہ خود مالا مال ہوگئے زوو ٹرین ( Train Zoo) کا سالانہ ٹھیکہ ختم ہوئے لگ بھگ 8/9 سال کا عرصہ بیت گیا مگر خلاف ضابطہ نیا کنٹریکٹ کا ٹینڈر نہیں دیا۔ بے ضابطگیوں و بے قاعدگیوں کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے سپریم کورٹ و محکمہ جاتی بائی لازکی دھجیاں بکھیرتے ہوئے محض اپنے کزن ٹھیکیدار پر نوازشات کی برسات کردی عرصہ دراز تک ٹرین زووکا ٹھیکہ و قرعہ غالب رضا کے نام ہی رہا، جبکہ سرکاری سطح پر ٹرین زوو کا ٹکٹ 40 روپے ہے مگر من مانیاں و بے قاعدگیوں کا نہ تھمنے والا سفر اپنے جوبن پر رہا اور فی سواری 80 روپے وصولیوں کا دھندا جاری رہا محکمے کو کروڑوں کا جھٹکا و چونا لگایا جاتا رہا۔ ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی محکمہ جاتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق نو وارد سینئر ڈائریکٹر خالد حمید ہاشمی نے چارج سنبھالتے ہی سنگین نوعیت کے الزامات و بے قاعدگیوں کی چارج شیٹ کی تیاری شروع کرتے ہوئے فوری طور پر محکمہ جاتی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے کمر کس لی ہے۔ ذرائعکے مطابق بڑے پیمانے پر گھپلے، ہاتھ کی صفائی اور فنکاری کیساتھ پس پشت عناصر کو بھی بے نقاب کرنے کی ٹھان لی۔ ٹرین ٹھیکہ کزن غالب کے پاس لمبے عرصے تک رہنے کے محکمے کو کروڑوں کے نقصانات اور کزن سمیت موصوف کو فائدے سے متعلق بھی چھان پھٹک شروع کر دی گئی ہے۔ دوسری طرف مزید برآں سفاری پارک کے معاملات میں بھیاندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق اپنا سکہ و راج جمائے رکھا اور جانوروں کی کھانے کی مد میں بغیر ٹینڈر کے ڈھائی کروڑ کا بل محکمے کو چیپ دیا جس پر موجودہ ایم سی بلدیہ عظمیٰ کراچی سید شجاعت نے قانونی تقاضے مکمل کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے اعتراض ” لگاتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔ سابق ڈائریکٹر زوو منصور قاضی محکمے کی ریکوری بڑھانے کیلے کاوشیں کرتے رہے اور رضا عباس اپنے رشتے داروں کو نوازتے ہوئے فنڈز ٹھکانے لگاتے رہے۔ زرائع ،موجودہ ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان کی نیک نیتی و شبانہ روز محنت سے کی جانے والی کاوشوں کو بھی کھڈے لائن لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ادھر انتہائی باوثوق اندرونی ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مختلف این جی اوز / نان گورنمنٹ آفیشلز کی جانب سے دیے گئے فنڈز بھی ٹھکانے لگا دیے گئے جس سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔ذرائع بتاتے ہیں کہ ہوشرباء انکشافات متوقع ہیں۔ دوسری جانب سابق ڈائریکٹر رضا عباس ہاٹ سیٹ کے دوبارہ حصول کیلئے نہ صرف سیاسی بلکہ آخری دروازہ ہائی کورٹ بھی جانے کی تیاریاں کررہے ہیں اور ہر صورت ہاٹ سیٹ کی واپسی کیلئے کمر بستہ ہیں، جبکہ جانوروں کی کھانے کے بلز میں خرد برد، گھپلے سمیت ڈاکٹروں کی مرتب کردہ یا جاری کی گئیںسفارشات کے باوجود ویسی ڈائٹ سمیت ادویات جانوروں کو نہیں دی گئیں، جس کے باعث گزشتہ دنوں ایک شیر جاںبحق ہوا۔ شیر کی کھال، دانت سمیت دیگر جسمانی اعضاء کا بھی کہیں کوئی محکمہ جاتی ریکارڈ میسر نہیں اسے بھی ٹھکانے لگا دیا گیا۔ زرائع نے دعویٰ کیا کہ اس معاملے سے متعلق بھی تحقیقات چل رہے ہیں۔ انتہائی افسوسناک پہلوجانوروں کو فراہم کردہ ادویات میں تعطل جس کے سبب بے زبانوں کو اذیت ناک تکلیف اور پہنچنے والے نقصانات سے متعلق بھی کہا جارہا ہے کہ نو وارد نئے ڈاکٹر نے فوری نوٹس لیا ہے، جبکہ غیر قانونی نیلامی و دیگر قانونی ضابطوں کے بغیر کام کرنے والے ٹھیکیداروں کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ لانڈھی کورنگی زوو میں بھی بوگس بلنگ کی جارہی تھی۔ نووارد سینئر ڈائریکٹر خالد ہاشمی نے اس معاملے پر کمر کس لی ہے اور سخت محکمہ جاتی کارروائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، جبکہ نئے سینئر ڈائریکٹر خالد ھاشمی نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سید سیف الرحمن پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے انکی ٹیم کا حصہ ہونے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ملازمین کیلے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرنے کا عظم بھی کیا، خالد ھاشمی نے کہا کہ بے زبان باوفا قابل پیار محبت احساس ہے جینے اور زندہ رہنے کیلئے جن چیزوں کی ہم انسانوں کو ضرورت ہے وہی تمام چیزیں انکی بھی ضرورت ہیں ہم رعایا ہیں ہمارے حقوق ہیں بالکل اسی طرح وہ بھی رعایا ہیں انکے حقوق بھی اسلام نے متعین کئے ہیں زوو شہریوں کی بڑی تفریح گاہ ہے، مگر افسوس عرصہ 20 سال سے جانوروں کی خریداری نہیں ہوئی جو کہ خود ایک بڑا سوال اور المیہ سے کم نہیں کئی جانور اپنی طبعی عمریں پوری کرنے کے قریب اور کئی پوری کر چکے ہمیں، ساری چیزیں دیکھنی ہونگی۔ ڈاکٹر سیف جیسے دبنگ افسر کی مدد و بھرپور تعاون سے یہ کمی جلد پوری کرینگے۔ نئے سینئر ڈائریکٹر خالد ہاشمی نے زور دیکر دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ تمام کرپشن، بے ضابطگیوں و بے قاعدگیوں کے مکمل ثبوت موجود ہیں وقت آنے پر مناسب فورم پر دونگا۔ زرائع نے بتایا کہ سینئر ڈائریکٹر خالد ہاشمی شفافیت کیلئے چار مختلف کمیٹیاں بنا رہے ہیں۔ ایک ڈائٹ، ایک ادویات، ایک شجرکاری، ایک خریداری کیلئے ہوگی۔ کرپشن زیرو پر لائیں گے۔ ایک جانوروں کی ہیلتھ کی کمیٹی بنائی جا رہی ہے جو سینئر ترین اور معروف ڈاکٹرز پر مشتمل ہوگی۔ ہمارے لیے جانور بہت اہم ہیں انکی جان بھی ہماری جان کی طرح ہے۔ زوو کراچی کی پہچان ہے اسے بین الاقوامی سطح پر لائیں گے۔