ذیشان ذکی بناء پاؤر آف اٹارنی سلیم ذکی کی املاک پر قابض
شیئر کریں
صائمہ بلڈرزکے مالک ذیشان ذکی کے پاس اپنے والدسلیم ذکی کی املاک میں پاور آف اٹارنی نہ ہونے، املاک نہ خرید نے اور کاروبار نہ سنبھالنے کا اعتراف کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذیشان ذکی نے اختیارات نہ ہونے کے باوجود سلیم ذکی کی وفات کے بعد سوتیلی والدہ نسیمہ خاتون، بھائیوں احسن سلیم اور محسن سلیم کی ملکیت پر قبضہ کرلیا، ورثاء نے املاک کی تقسیم کی اپیل کردی۔جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں معروف کاروباری شخصیت اور صائمہ گروپ آف کمپنیز کے بانی سلیم ذکی کی بیوہ نسیمہ خاتون، بیٹوں محسن سلیم اور احسن سلیم نے درخواست دائر کی، عدالت میں جمع کروائے گئے نکاح نامے کے تحت سلیم ذکی اور نسیمہ خاتون کی شادی 24اگست 1997 کو ہوئی، نادرا نے یکم مارچ 2018 کو فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کیا ، سلیم ذکی کے بڑے بیٹے ذیشان ذکی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف دائر درخواست میں ایک بیان میں خود دعویٰ کیا کہ ذیشان ذکی اس وقت نوجوان تھے اور والد (سلیم ذکی) کے کاروبار میں شامل نہیں تھے، تمام منصوبے سلیم ذکی مکمل کر رہے تھے، ذیشان ذکی کو صائمہ بلڈرز کی کسی بھی ڈیل یا معاملات کا علم نہیں تھا، سلیم ذکی عزیز اللہ پراپرٹی کے تمام معاملات دیکھتے رہے، ذیشان ذکی نے کوئی ملکیت خرید نہیں کی، ذیشان ذکی کو کوئی ملکیت یا پروجیکٹ الاٹ نہیں ہوا،سلیم ذکی نے کسی بھی منصوبے یا ملکیت میں ذیشان ذکی کو کوئی پاؤر آف اٹارنی نہیں بنایا اور نہ ہی وہ صائمہ بلڈرز یا سلیم ذکی کی املاک میں بینیفشری بنائے گئے، ذیشان ذکی کو صائمہ بلڈرز کے بانی سلیم ذکی کے کاروبار کے روز مرہ کے امور کے متعلق بھی کوئی علم نہیں تھا، معروف کاروباری شخصیت سلیم ذکی کی 6 نومبر 2018 کو وفات کے بعد ذیشان ذکی والد کے کاروبار میں ملوث ہوئے۔ سلیم ذکی کی بیوہ نسیمہ خاتون، بیٹوں محسن سلیم اور احسن سلیم نے سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ عدالت موزوں افسر مقرر کرے تاکہ صائمہ بلڈرز کے بانی سلیم ذکی کے تمام منصوبوں، بینک اکائونٹس، پلاٹس اور دیگر تمام املاک کی شفاف تقسیم شرعی قانون کے تحت ان کے تمام ورثاء میں کی جاسکے، ذیشان ذکی اپنے والد سلیم ذکی کی کسی بھی ملکیت میں شامل نہیں رہے اس لئے ان کے تمام بینک اکائونٹس منجمد کیے جائیں، عدالت احکامات جاری کرے کہ ان کو سلیم ذکی کی املاک اپنے نام پر منتقل کرانے کا کوئی حق نہیں۔