قیصر وحید کا میڈیکل ریپ سے قانون کی پامالی تک کا سفر
شیئر کریں
(رپورٹ: باسط علی) ڈاکٹر( ؟ ) قیصر وحید نے اپنی کمپنی Medisure لیبارٹریز کے نام پر خام مال منگوانے اور اسے زیادہ قیمت پر لوکل مارکیٹ میں فروخت کر کے بھی اربوں روپے کمائے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دولت کمانے کے اس گھناؤنے دھندے میں قیصر وحید کی اہلیہ، بیٹا راحیل وحید بھی برابر کے شریک رہے۔ قیصر وحید نہ صرف خود اپنی کمپنی کے ذریعے اس کام میں ملوث تھا بلکہ وہ دیگر کمپنیوں کو اس کالے دھندے میں معاونت فراہم کر رہا تھا( قیصر وحید کی سرپرستی میں چلنے والے اس مذموم کام میں ملوث تمام کمپنیوں کے کالے کرتوں کا پردہ انہی صفحات پر شایع کیا جا ئے گا) ۔
خام مال کی پاکستان بھر میں قائم غیر معیاری اور جعلی اودیات تیار کرنے والی غیر رجسٹرڈاور بغیر لائسنس کمپنیوں کو فروخت
ڈاکٹر( ڈگری مشتبہ اور قابل تصدیق ہے )قیصر وحید کے ان خاندانی دو نمبر کاموں کا انکشاف اس وقت ہوا، جب تیرہ مئی 2017 کو وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ڈرگ انسپکٹرز کے ساتھ مل کر کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز2، سن سیٹ بولیورڈ کے بنگلہ نمبر29-C/1 پر چھاپہ مارا۔اس کارروائی میں بنگلے میں موجود ایک ملزم سید محمد رضا ولد سید محمد نقی کوگرفتار کیا گیا جو اس سارے کاروبار کا مالک تھا۔ ملزم اس بنگلے میں مشہور کمپنیوں کی ادویات کی ری پیکنگ،تبدیلی اور نام تبدیل کرنے کے علاوہ فارما سیوٹیکل کمپنیوں کا خام مال بھی فروخت کررہا تھا۔ یہ خام مال یہاں کراچی اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں قائم غیر معیاری اور جعلی اودیات تیار کرنے والی غیر رجسٹرڈاور لائسنس نہ رکھنے والی کمپنیوں کو فروخت کیاجا رہا تھا۔
Medisure لیبارٹریز کی خام مال درآمد اور زیادہ قیمت پر لوکل مارکیٹ میں فروخت سے اربوں روپے کی کمائی
ملزم نقی کے قبضے سے انڈیا سے درآمد شدہ خام مال Cefipime ( 1994ء میں ڈیولپ ہونے والی اینٹی بایوٹک cephalosporin کی فورتھ جنریشن ) کے تین باکس،Fexofinadine Hydrocholorideکا ایک ڈرم،Loratidine کا ایک ڈرم،Ranitidine HCLکے دو ڈرمEsomeprazole، Magnesiumکا ایک ڈرم، Iron Sucrose Complex پاؤڈر کا ایک ڈرم، اس بنگلے میں تیار ہونے والے کیمیکل، Cefotaxime Sodiumکا ایک ڈرم، چین سے درآمد ہونے والے کیمیکل Piroxicamکا ایک ڈرم،Levofloxacin Hemihydrateکے دو ڈرم،Clarithromycineپاؤڈر کا ایک ڈرم برآمد کیا گیا۔ واضح رہے کے Cefipime سے بننے والے انجکشن کو زیادہ تر نوزائیدہ بچوں کے لگایا جاتا ہے۔ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی کی مدعیت میں ملزم کے خلاف ادویات کی ری پیکنگ، نام میں تبدیلی اور غیر رجسٹرد کمپنیوں کو خام مال بیچنے کے جرم میں ڈرگ ایکٹ 1976 ء کے تحت ایف آئی آر نمبر 08/2017/3733-34کاٹ دی گئی۔ ایف آئی آر کٹنے کے دو دن بعد اس کیس کے تفتیشی افسر عبدالجبار مہیندرو نے قیصر وحید کی سرپرستی میں کام کرنے والی ادویہ ساز کمپنی میسرز Medicraft فارما سیوٹیکل پرائیوٹ لمیٹڈ کے مالک کو طلبی کا نوٹس جاری کیا۔ جسے اس کمپنی کے چیئرمین اور ڈائریکٹر ایکسپورٹ آفتاب احمد خان نے قیصر وحید کے کہنے پر یکسر نظرانداز کردیا۔ ( جاری ہے)