6مقامات سے دھرنے ختم کرا دیے گئے، نمائش پر صورتحال کشیدہ
شیئر کریں
کراچی میں گزشتہ کئی روز سے جاری دھرنے ختم کرانے کے لیے پولیس حرکت میں آگئی اور کارروائی کرتے ہوئے 10میں سے 6مقامات پر دھرنے ختم کرادیے جبکہ نمائش چورنگی میدان جنگ بن گئی جہاں ایک گاڑی، 6موٹر سائیکلیں نذآتش کردی گئیں، پتھرائو کے باعث اہلکارزخمی ہوگیاجبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ کی گئی اور متعدد کو گرفتارکرلیاگیا ۔ٹریفک پولیس کے مطابق جوہر چورنگی سے جوہر موڑ آنے اور جانے والے راستہ کھول دیا گیا جبکہ فائیو اسٹار چورنگی پر احتجاج ختم ہونے کے بعد روڈ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ پورٹ کے مطابق عباس ٹان میں دھرنا ہولیس نے ختم کرادیا، اس دوران مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھرا کیا گیا جب کہ پولیس نے دھرنے کا ٹینٹ اکھاڑ دیا۔رپورٹ کے مطابق سرجانی کے ڈی اے فلیٹ پر احتجاجی دھرنا ختم کرا دیا گیا، ضلع سینٹرل میں 5 اسٹار چورنگی پر دیا جانیوالا دھرنا ختم ہوگیا، ضلع شرقی میں گلستان جوہر میں احتجاجی دھرنا ختم کردیا گیا۔ٹریفک پولیس نے بتایا کہ روڈز کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا، نواب صدیق علی خان روڈ چورنگی ناظم آباد نمبر 1 اور 2 کو کھول دیا گیا، شاہراہ پاکستان مین عائشہ منزل چورنگی کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، انچولی شاہراہ پاکستان، سہراب گوٹھ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ مذہبی جماعت کے 10مقامات پر گزشتہ کئی روز سے دھرنے جاری تھے۔نمائش چورنگی پر صورتحال کشیدہ ہوگئی، پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھرا ئو کیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے پولیس کی بھاری نفری نمائش چورنگی پہنچی۔ اینٹی رائٹس فورس کے علاوہ واٹر کینن نمائش چورنگی لایا گیاتو احتجاجی دھرنے کے شرکا کی جانب سے پولیس پر پتھرا اور پولیس کی آنسو گیس کی شیلنگ کی وجہ سے صورتحال کشیدہ ہوگئی، مظاہرین نے پولیس چوکی، گاڑی اور پولیس کی کئی موٹرسائیکلیں نذر آتش کردیں، متعدد مظاہرین کو زیرحراست میں لے لیا گیا،نمائش چورنگی پر گذشتہ کئی روز سے جاری مذہبی جماعت کے دھرنے میں آج صورتحال کشیدہ ہوگئی، دھرنے کے شرکا نے پولیس پر پتھرا کیا جبکہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ مشتعل مظاہرین نے نمائش پر پولیس چوکی جلاڈالی، ایک گاڑی کو آگ لگادی جبکہ پولیس کی 6موٹرسائیکلیں بھی نذر آتش کردیں۔ مشتعل مظاہرین نے پتھرا کرکے پولیس اہل کاروں کو زخمی بھی کردیا ایک اور ایک پولیس موبائل کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔ کشیدگی اور جلاؤ گھیرا اور پتھرا کے بعد پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا اور مذہبی جماعت کا کیمپ بھی اکھاڑ دیا۔ علاوہ ازیں ایک اور مذہبی جماعت کی جانب سے کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنوں کی کی وجہ سے ٹریفک نظام بری طرح متاثر ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ٹریفک پولیس نے بتایا تھا کہ دھرنوں کے اطراف کئی سڑکیں بند ہیں، جبکہ کچھ سڑکوں پر ٹریفک ایک ٹریک پر رواں دواں ہے، جبکہ متبادل راستوں پر ٹریفک کا دبا بڑھ گیا ہے۔شہریوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ متاثرہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں یا متبادل راستوں کا استعمال کریں۔دریں اثنا وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے شہر میں دھرنے کی آڑ میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں نذرآتش کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کو صورتحال بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہری و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی صورت اجازت نہیں، احتجاج کا حق سب کو ہے مگر اس طرح شہری املاک کو نقصان پہنچانا شرانگیزی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ جنہوں نے گاڑیاں جلائیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ہم نے دھرنوں کے لیے مخصوص پلیٹ فارم کی اجازت دے رکھی ہے۔وزیراعلی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کو ہدایت کی کہ شہر میں بدنظمی ختم کرکے فوری رپورٹ پیش کی جائے۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں دھرنوں سے عوام کو تکلیف پہنچ رہی ہے، پہلے ایک جگہ دھرنا تھا، اب 12 مقامات تک دائرہ پھیلا دیا گیا، لوگوں کو تکلیف ہو تو، اسے ختم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ملیر ایکسپریس کے فضائی معائنے کے بعد کے بی فیڈر کی لائننگ کا جائزہ لینے کے لیے ٹھٹھہ میں موجودگی کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں دھرنے دینے والوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، انہیں ایک مقام پر احتجاج کی پیشکش کی ہے، انتظامی اقدامات اور مذاکرات سے کراچی میں دھرنے ختم کر دیں گے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم پر امن احتجاج کے مخالف نہیں، مسئلے کو اچھے انداز میں حل کرنا چاہتے ہیں، پارا چنار میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس پر افسوس ہے۔