کراچی کی میئرشپ، پیپلزپارٹی جماعت اسلامی کاجوڑتوڑعروج پر
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) میئر کراچی کی دوڑ میں پیپلز پارٹی نے مربوط حکمت عملی تیار کرلی تحریک انصاف کے رابطہ کرنے والے اراکین کے ناموں کو صیغہ راز میں رکھتے ہوئے میدان مارنے کا فیصلہ ہر صورت ہاٹ سیٹ جیالا میئر ہی سنبھالے گا، پی پی پی اپنے موقف پر ڈٹ گئی۔ ادھر جماعت اسلامی نے بھی میئر شپ کیلئے اپنے کھلاڑیوں کو مورچوں پر الرٹ کر رکھا ہے، تحریک انصاف سے بھرپور رابطے جاری، پیپلز پارٹی کو ہر صورت بیک فٹ پر بھیجنے کی حکمت عملی تیار۔ذرائع ادھر تیسرا محاز متحدہ قومی موومنٹنے سنبھال لیا ۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں تعیناتیوں کا نیا سلسلہ شروع کردیا ، آزمودہ سینئر کھلاڑیوںکے تازہ دم دستے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میدان میں اتار دیے انتہائی باوثوق و با اعتماد ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کے ایم سی میں نئی تابڑ توڑ تقرریوں/ تبادلوں، تعیناتیوں کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی اورہ جماعت اسلامی میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں کیونکہ قانونی و آئینی تقاضوں کے مطابق کوئی بھی کیئر ٹیکر حکومت تقرریوں، تبادلوں تعیناتیوں کا قطعی اختیار نہیں رکھتی مزکورہ تبادلوں،تعیناتیوں، تقرریوں کو سیاسی کھلاڑی غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے اختیارات سے تجاوز قرار دے رہے ہیں، جبکہ ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ اس معاملے پر پی پی پی، جماعت اسلامی، تحریک انصاف،ایک پیج پر ہیں اور حکمت عملی کے تحت وقت آنے پر اپنے کارڈز استعمال کرینگے۔ ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی بیرونی و محکمہ جاتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ حکومت کے مرکزی کرداروں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے معاملات پر گہری نظر رکھتے ہوئے کئی بڑے فیصلے کرنے پر سوچ بچار شروع کردی ہے جس کے اثرات سیاسی درجہ حرارت میں مزید اصافہ کردینگے۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ نے بھی سخت فیصلے اور ردعمل کیلے منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے میدان کسی صورت کسی کیلئے خالی نہیں چھوڑنے والی حکمت عملی مکمل کرلی ہے۔ ادھر گورنر سندھ جو کہ وفاق کی چھتری تلے ہیں وہ بھی بیک ڈور چینل کے بادشاہ و بازیگر ہیں، سارے منظر نامے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔دوسری جانب ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سندھ کی حکمران جماعت پر پارٹی کے کئی رہنماؤں کی جانب سے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے کہ موجودہ ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان اور میونسپل کمشنر سید شجاعت حسین کو فوری ڈی سیٹ کیا جائے جس پر ذرائع بتاتے ہیں کہ غور و خوص شروع کردیا گیا ہے، گو کہ مذکورہ ایکشن کے جواب میں شدید ری ایکشن سے بھی بچنا مشکل ہوگا ۔ذرائع نے انکشافکیاہے کہ پی پی پی کے لیبر بیورو اور پیپلز یونٹی نے اعلیٰ قیادت کو فوری ایکشن لینے کی درخواست بھی کردی ہے اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔