ایم کیو ایم علیحدگی کی دھمکی؛ وزیرعظم کی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کراچی میں حلقہ بندیوں کے معاملے پر وفاقی حکومت سے علیحدگی کی دھمکی کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی کے کنوینر کو فون کرکے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ رات گئے ایم کیو ایم کے وفد نے گورنر ہائوس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے ملاقات کی جس کے بعد ایم کیو ایم نے آج کو کے ایم سی گرائونڈ پی آئی بی کالونی میں ہونے والا جنرل ورکرز اجلاس ملتوی کردیا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت سے علیحدگی کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی نے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا جبکہ ایم کیوایم کے وفاقی وزرا نے اپنے استعفے خالد مقبول صدیقی کے پاس جمع کرادیے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اگر حکومت حلقہ بندیوں میں مدد نہیں کرسکتی حکومت میں رہنے کا جواز نہیں ہے جس کے بعد ایم کیوایم کی علیحدگی سے وفاقی حکومت خطرے میں پڑسکتی ہے جبکہ ایم کیوایم نے اہم فیصلوں کی تجدید کیلئے آج جنرل ورکرز اجلاس بھی بلوایا تھا جس سے ملتوی کردیا گیا۔خیال رہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور ان کے قریبی ساتھیوں کے مابین مشاورت سے متعلق بتایا گیا تھا کہ صدر مملکت وزیراعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں۔رونما ہونے والی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اگر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرتی تو وزیراعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکامی ہوسکتی ہے۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے کراچی میں حلقہ بندیوں کے معاملے پر وفاقی حکومت سیعلیحدگی پر غور کے ساتھ ہی وزیراعظم شہباز شریف نے خالدمقبول صدیقی سے رابطہ کرکے آج رات ہی مثبت پیش رفت کی یقین دہانی کرادی۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم کو کہا کہ اب عمل درآمد چاہیے ، عوام اور کارکنان کا پریشر ہے اور ا?ج دن سے آپ کے مثبت جواب کا انتظار کررہے ہیں۔علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین ا?صف علی زرداری نے بھی خالد مقبول صدیقی کو فون کرکے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔