وزیر اعلی کی سمری پر وہی ہو گا جو آئین و قانون کہتا ہے، وفاقی وزرائ
شیئر کریں
وزیر اعلی کی سمری پر وہی ہو گا جو آئین و قانونی کہتا ہے , الیکشن سے گھبرانے والے نہیں ,آخر میں جو عمران خان کے ساتھ ہونا ہے پھر پتہ لگے گا ۔وزیر اعظم کی کوششوں سے ملکی معیشت بحرانی کیفیت سے باہر نکل آئے گی۔ایک بدبخت شخص ملکی معیشت کو بحرانی کیفیت میں لے کرجانا چاہتا ہے،ہماری الیکشن کے حوالے سے مکمل تیاری ہے اور ہم الیکشن میں جانے کے لئے تیار ہیں۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خواجہ آصف،رانا ثنااللہ خان اوروزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خواجہ آصف نے کہا کہوزیر اعلی پنجاب کی سمری پر وہی ہو گا جو آئین و قانونی کہتا ہے۔اس معاملہ پر وزیر اعظم کی مشاورت ابھی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن سے گھبرانے والے نہیں،آخر میں جو عمران خان کے ساتھ ہونا ہے پھر پتہ لگے گا ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو ان کے یو اے ای کی کامیاب دورے کی سب نے مبارکباد پیش کی ہے ۔وزیر اعظم کی کوششوں سے ملکی معیشت بحرانی کیفیت سے باہر نکل آئے گی۔ایک بدبخت شخص ملکی معیشت کو بحرانی کیفیت میں لے کرجانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ساتھ سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔ یہ غیر جمہوری اور غیر آئینی کام ہے کہ اسمبلیوں کو وقت سے پہلے توڑا جائے۔پہلے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر اسمبلیوں کو توڑا کرتے تھے اب یہ سیاسی آمر ہے جو اسمبلیوں کو توڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی کوشش کی تاکہ یہ بات ریکارڈ پر رہے کہ ہم اس غیر جمہوری عمل پر ساتھ نہیں ہیں۔اگر الیکشن ہوتا ہے تو ہم بھرپور انداز میں لڑیں گے اور کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بعض معاملات آئینی اور قانونی ہونے کے باوجود نہ مناسب ہوتے ہیں۔عمران خان نے اپنی ضد ، انا ، جھوٹے بیانیے کی خاطر پہلے سائفر والا معاملہ چلایا اب اسمبلیاں توڑ دیں۔ہم عوام میں جائیں گے تو عمران خان کے کالے کرتوت ان کے سامنے رکھے گے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم کو جینیوا اور یو اے ای کے کامیاب دورے کی مبارکباد دینے آیا تھا۔مسلم لیگ ن ہر حوالے سے مکمل تیار ہے۔ہماری الیکشن کے حوالے سے مکمل تیاری ہے اور ہم الیکشن میں جانے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کافی مہینوں پہلے سے ہم نے اپنی کمیٹیوں کی تشکیل شروع کردی تھی ۔جو بھی حالات ہوں گے ان کا مقابلہ کریں گے۔گورنر پنجاب کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد صورتحال کا جائزہ لیں گے،آگے کی حکمت عملی پر پورا فوکس ہے۔سیاسی میدان ہے اس میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 186 ممبر پورے کرکے اپنی حکومت گرادی گرانے وفاق کی حکومت گئے تھے۔انہوں نے دعوی کیا کہ پرویز الہی نے کل بھی پرسوں بھی پیغام بھجوایا کسی طریقے سے تحریک عدم اعتماد جمع کروادیں۔ہم نے تحریک عدم اعتماد جمع نہیں کروائی ہم ان حالات کا مقابلہ کرنا چاہتے تھے۔پرویز الہی نے اپنی حکومت ختم کی ہے ان کو بہت بہت مبارک ہو۔الیکشن جب بھی ہوں گے اپنی مدت پوری کرکے ہوں گے۔