روس سے گندم کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی، نجی مارکیٹ کریش، قیمت میں بڑی کمی
شیئر کریں
ملک میں آٹے کی قلت دور کرنے کیلیے حکومت کی جانب سے گندم درآمد کی جارہی ہے۔روس سے حکومتی سطح پر منگوائی جانیوالی گندم کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے۔ وزارت فوڈ سکیورٹی حکام نے بتایا کہ روس سے گندم کے دو جہاز پہنچے ہیں۔ روس سے مزید ساڑھے 4 لاکھ ٹن گندم بذریعہ گوادر پاکستان پہنچے گی۔حکومتی سطح پر مجموعی طور پرساڑھے 7 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جا رہی ہے۔ 30 مارچ تک روس سے حکومتی سطح پر درآمد کی جانیوالی گندم کے تمام جہاز پاکستان پہنچ جائیں گے۔مختلف ممالک سے بھی درآمدی گندم لیکر جہاز کراچی پورٹ پہنچ چکے ہیں۔ اب تک ساڑھے تین لاکھ ٹن گندم کراچی پورٹ آچکی ہے۔دوسری جانب پنجاب کی نجی گندم مارکیٹ شدید مندی کے نتیجے میں کریش ہوگئی۔راولپنڈی میں نجی گندم کی قیمت میں 750 روپے فی من کمی ہوگئی جس کے نتیجے میں گندم کی قیمت 5250 سے کم ہو کر 4500 روپے ہو گئی۔پنجاب میں نجی گندم کی قیمت 4500 تا4600 روہے فی من ہے مگر خریدار غائب ہیں۔ سرکاری گندم کوٹہ بڑھ جانے کے بعد فلور ملز نے نجی گندم کی خریداری کم کر دی۔ذخیرہ اندوزوں نے فلور مل مالکان کو سستے داموں گندم فروخت کرنے کی پیشکش شروع کردی تاہم ملز نے انکار کردیا۔لاہور میں سرکاری آٹے کی دستیابی میں بہتری کا آغاز ہوگیا۔ مختلف علاقوں میں ٹرکنگ پوائنٹس پر بھیجے گئے آٹے کی فروخت کم ہوگئی۔تاہم شمالی لاہور میں سرکاری آٹے کی اضافی طلب اور فروخت برقرار ہے۔ محکمہ خوراک نے اسمگلنگ روکنے کیلیے سرحدی اضلاع کی چیک پوسٹوں پر اسپیشل ٹیمیں تعینات کر دیں۔