میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈیفالٹ کی گردان بند کی جائے ،ملک دیوالیہ نہیں ہوگا، اسحاق ڈار

ڈیفالٹ کی گردان بند کی جائے ،ملک دیوالیہ نہیں ہوگا، اسحاق ڈار

ویب ڈیسک
بدھ, ۴ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورت حال سے متعلق پی ٹی آئی کے وائٹ پیپر میں کچھ چیزیں حقائق کے برعکس ہیں ،پاکستان ڈیفالٹ نہیں کریگا،پی ٹی آئی کی ڈیفالٹ کی گردان ملکی مفاد کے خلاف ہے،پی ٹی آئی کو 2018 میں مستحکم معیشت ملی،پی ٹی آئی دور میں 32 لاکھ نوکریاں پیدا ہوئیں 55 لاکھ والا دعویٰ درست نہیں،موجودہ حکومت نے چھ ماہ میں 3429 ارب روپے کے ٹیکس محاصل حاصل کیے، رواںسال 7470 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کریں گے،پی ٹی آئی درآمدات اور برآمدات کے حوالے سے بھی گمراہ کر رہی ہے، ہماری برآمدات میں 5 ماہ میں 2 فیصد کی کمی آئی ہے،2018 میں بجٹ خسارہ 7.6 فیصد نہیں 5.8 فیصد تھا، پی ٹی آئی کے پہلے سال میں معاشی شرح نمو 3.12 فیصد تھی، 2018 میں مہنگائی 4.7 فیصد تھی، پی ٹی آئی کے پہلے سال مہنگائی 7.3 فیصد تھی، 2018 میں شرح سود 7.5 فیصد تھا، جولائی 2019 میں پی ٹی آئی شرح سود 13.25 فیصد پر لے گئی،ہمارے دور میں تجارتی خسارہ بجلی پیداوار بڑھانے کے لیے مشینری کی درآمد سے بڑھا، ہمیں بجٹ خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا ہے، ہمارے دور میں مالیاتی خسارہ اور جاری کھاتوں کے خساروں کو کم کیا جائے گا، (ن )لیگ نے سیکیورٹی اخراجات پورے کیے، یہ قوم کو بتائیں کہ اپنے دور میں کیا کیا؟ ،2018 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ختم ہوئی تھی تو مالیاتی قرضہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد تھا جو بالکل غلط بیانی ہے ،لی سال 2023 کے 30 جون تک 7 ہزار 440 ارب ٹیکس اکٹھا کرنے کا ہدف ہے، حکومت نے کسان پیکیج، انڈسٹریل سپورٹ پیکیج اور برآمدات میں اضافہ کیلئے اقدامات سمیت زرعی و صنعتی شعبہ جات کی ترقی کیلئے مختلف اقدامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے آنے والے مہینوں میں مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ بدھ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر، وفاقی وزیر اقتصادی امور ایاز صادق، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث بخش کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری کردہ وائٹ پیپر کے جواب میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے درحقیقت اقتصادی حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے، پی ٹی آئی نے مخصوص، غلط اور بے بنیاد اقتصادی اشاریوں کے ذریعے پاکستانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، جو موازنہ کیا گیا ہے وہ اقتصادی حقائق کے برخلاف ہے، حقیقت یہ ہے کہ اپریل 2022ء میں جب موجودہ حکومت بنی تو اس کو پی ٹی آئی کے چار سالہ بری اقتصادی انتظام و انصرام سے پیدا ہونے والی صورتحال کا سامنا تھا جس کے اثرات ہماری معیشت ابھی تک بھگت رہی ہے، پی ٹی آئی نے وائٹ پیپر میں عالمی کساد بازاری، بین الاقوامی منڈیوں میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، روس۔یوکرین جنگ اور پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب کو بھی نظر انداز کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر کساد بازاری کا رجحان ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں