پی ٹی آئی اراکین کو پیشکش، شرجیل میمن ، ناصر شاہ کیخلاف مقدمہ درج کرائینگے‘ فواد چوہدری
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی خواتین اراکین کو پیسوں کی پیشکش کرنے پر شرجیل میمن اور ناصر شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے اور ان کی نا اہلی کے لئے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھی بھجوایا جائے گا ، چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دوسرا ریفرنس فائل کرنے جارہے ہیںاور اس کے ساتھ عدالت سے بھی رجوع کر رہے ہیں،ماضی میں وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو ووٹ نہ دینے پر رحیم یار خان سے رکن اسمبلی خواجہ مسعود کو نشست سے نا اہل قرار دینے کے لئے سپیکر کو کہہ دیا گیا ہے جو الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجیں گے ، الیکشن کے نام پر پی ڈی ایم حکومت پر کپکی طاری ہو جاتی ہے ، اگر آپ نے انتخابات نہیں کرانے تو دال چاول یا چنے کی ریڑھی لگا لیں ، پنجاب اور خیبر پختوانخواہ اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ اٹل ہے ۔ ترجمان وزیرا علیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ عدالت کے حکم کے باوجود اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گے جوآئین اورعدالتی نظام پر کھلم کھلا حملہ ہے جو رانا ثنا اللہ اور راجہ سلطان سکندر نے مل کر کیاہے ، چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت کلرک سے زیادہ نہیں ہے ، ہم نے پہلے بھی ان کے خلاف ریفرنس فائل کیا ہے اورسپریم جوڈیشل کونسل میں ایک اور ریفرنس بھیجا جارہا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ عدالت میں بھی جارہے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کو کام سے روکا جائے ،موجودہ چیف الیکشن کمشنر جو کام کررہا ہے اس کا جائزہ لیا جائے اور فیصلہ دیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے دو خواتین اراکین اسمبلی راشد ہ خانم اورفرحت فاروق کومیڈیا میں پیش کیا ہے اور انہوںنے واضح طور پر یہ بات کہی کہ کس طرح سے ناصر علی شاہ اور شرجیل میمن نے پیپلزپارٹی کی طرف سے رابطہ کیا اور پیسوں کی پیشکش کی ،یہ نہ صرف کرپٹ پریکٹسز میں آتا ہے بلکہ ہارس ٹریڈنگ ،یہ جرم ہے لہٰذا ہماری جماعت نے فیصلہ نے کیا کہ پنجاب میں ناصر شاہ اور شرجیل میمن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور انہیںہارس ٹریڈنگ بک کیا جائے ، ان کی نا اہلی کے لئے ریفرنس بھی الیکشن کمیشن کو بھیجے جائیں گا ۔انہوںنے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ ہو تی ہے اور جو صوبہ دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے جس نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے وہ خیبر پختوانخواہ ہے لیکن اس کے وزیراعلیٰ میٹنگ میں نہیں بٹھایا جا سکتا جس سے اس میٹنگ کی سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے۔ موجودوہ حکومت کا ایک ہی ماٹو ہے کہ بڑی سے بڑی کابینہ بن جائے ، اسے بیرونی دوروں پر بھیج دیں اور اپنی کرپشن کے کیسز معاف کرا لیں ،اس حکومت کی صرف یہی تین ترجیحات ہیں ۔ ملک کی معیشت تباہ و برباد ہو گئی ہے ، امن و امان کی صورتحال تباہ و برباد ہو گئی ہے لیکن ان کی سنجیدگی کا عالم یہ ہے کہ اس صوبے کے سربراہ کو میٹنگ میں بلانے کی زحمت ہی نہیں کی گئی جو سب سے زیادہ متاثر ہ ہے ،یہ کتنے سنجیدہ لوگ ہیں جو پاکستان کے معاملات کو دیکھ رہے ہیں اور چلا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی منگل کے روز معیشت اور جمعرات کے روز انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے وائٹ پیپر ز جاری کرے گی ۔انہوںنے کہاکہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ طے ہے ، یہ معاملہ صرف اعتماد کے ووٹ ووٹ اور تحریک عدم اعتماد کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا ۔ الیکشن کے نام پر تو ان پرکپکی طاری ہو جاتی ہے ، الیکشن کے نام پر ان کے بال کھڑے ہو جاتے ہیںپسینہ آ جاتا ہے ، اگر الیکشن سے خوف ہے تو پھر کوئی اور کام کر لیں ، الیکشن نہیں کرانے تو چنے کی ریڑھی لگا لیں دال چاول بیچیں۔