میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کی روزنامہ جرات حیدرآباد بیورو پر الزامات کی بوچھاڑ

ادارہ ترقیات کی روزنامہ جرات حیدرآباد بیورو پر الزامات کی بوچھاڑ

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ادارہ ترقیات کی تین پریس ریلیز، ایک پریس ریلیز میں روزنامہ جرات حیدرآباد بیورو کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ، ترجمان نے پریس ریلیز کی تردید کردی، ادارہ سوشل پرنٹ میڈیا و الکٹرانک پر چلنے والی بے بنیاد خبروں پر قانونی چارہ جوئی کر رہا ہے، دوسری پریس ریلیز، تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات حیدرآباد نے ایک ہی دن میں تین پریس ریلیزیں جاری کرکے خبروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے، ایک پریس رلیز میں روزنامہ جرات حیدرآباد بیورو کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سیکریٹری ادارہ ترقیات کی تقرری و تعیناتی متعلق جو خبر روزنامہ جرات میں شائع ہوئی ہے وہ بے بنیاد ہے تقرری و تعیناتی قواعد و ضوابط کے تحت کی جاتی ہے اور ڈائریکٹر جنرل کو مکمل اختیار ہے، گذشتہ دو تین دن سے جو خبریں جرات میں چل رہی ہیں وہ جھوٹ پر مبنی، من گھڑت اور بے بنیاد ہیں اس کا مقصد ادارے کی ساکھ مجروح کرنا ہے، جھوٹی اور بے بنیاد پروپیگنڈے کے خلاف تمام تر ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے، روزنامہ جرات کی جانب سے مذکورہ پریس ریلیز کی تصدیق کیلئے فوکل پرسن ادارہ ترقیات یاسین اور ندیم یوسف کو کال کی گئی تو انہوں نے مذکورہ پریس ریلیز کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی نہیں ہے، ذرائع کے مطابق سیکرٹری عبدالمنان شیخ نے روزنامہ جرات کے خلاف الزامات سے بھرپور پریس ریلیز کو مختلف گروپس سے وائرل کیا، ادارہ ترقیات کے ترجمان ندیم یوسف کی جانب سے جاری کردہ دوسری پریس ریلیز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کو ٹرانسفر اور پوسٹنگ کا قانونی اختیار حاصل ہے، بعض عناصر ادارہ ترقیات اور افسران کی ساکھ خراب کرنے کی مذموم کوششوں میں گردان ہیں، ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نے مسلسل چلنے والی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ادارے کے خلاف گھناؤنی سازش قرار دیا ہے اور ایسے اقدام کو غیراخلاقی اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیا ہے، ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ سیکریٹری ادارہ ترقیات حیدرآباد میں سیکریٹری کی تعیناتی ایچ ڈی اے رولز اور بطور ڈی جی انہیں حاصل اختیارات کے عین مطابق ہے اگر مذکورہ سیکریٹری یا دیگر افسران کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ہیں تو ثبوت پیش کئے جائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں