اسریٰ یونیورسٹی، منتخب چانسلر، رجسٹرار کو مسلح افراد نے اندر جانے سے روک دیا
شیئر کریں
اسریٰ یونیورسٹی معاملہ، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود سابق وائس چانسلر نے چانسلر اور رجسٹرار کو یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روک دیا، رجسٹرار غلام رسول قاضی سیکورٹی کے ساتھ یونیورسٹی پہنچا، نذیر اشرف لغاری کے مقرر کردہ مسلح افراد نے اندر جانے سے روک دیا، پولیس پہنچ گئی، داخلی دروازے کا کنٹرول پولیس نے سنبھال لیا۔ تفصیلات ہے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود اسریٰ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر نذیر اشرف لغاری نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے منتخب کردہ چانسلر اور سندھ ہائی کورٹ کے مقرر کردہ رجسٹرار کو اندر جانے سے روک دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ رجسٹرار غلام رسول قاضی یونیورسٹی میں مامور سیکورٹی کمپنی کے گارڈز کے ساتھ اسریٰ یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر پہنچا تو سابقہ وائس چانسلر کے مسلح افراد نے انہیں اندر جانے سے روک دیا جس کے باعث تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر کچھ افراد کو گرفتار کرکے یونیورسٹی کے داخلی دروازے سمیت مختلف دروازوں کا کنٹرول سنبھال لیا، پولیس نے گرفتار افراد کو تھوڑی دیر بعد چھوڑ دیا جبکہ مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، پولیس افسران کے مطابق تصادم کے خطرے کے باعث پولیس تعینات کی گئی ہے اور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائیگا، ذرائع کے مطابق یونیورسٹی کے اندر سابق وائس چانسلر نے سیکڑوں مسلح افراد بٹھا لیے ہیں جس کے باعث تصادم کا خطرہ موجود ہے، واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر اسریٰ اسلامک فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دو بار اجلاس کرکے بھاری اکثریت سے ڈاکٹر غلام قادر قاضی کو چانسلر منتخب کیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ نے چانسلر کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر رجسٹرار عبدالقادر میمن کو معطل کرکے غلام رسول قاضی کو رجسٹرار مقرر کیا تھا تاہم ایک ہفتے سے زیادہ وقت گزرنے کے باوجود سابق وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری مسلح افراد کے ساتھ یونیورسٹی و ہسپتال پر قابض ہے اور چانسلر و رجسٹرار کے عہدہ سنبھالنے میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے اسریٰ اسلامک فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق وہ قانون و عدالتون پر یقین رکھتے ہیں، نذیر اشرف لغاری ماحول خراب کرکے خون خرابہ چاہتا ہے لیکن وہ ایسا نہیں ہونے دینگے۔