میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گورنر کامران ٹیسوری کے پراسرار کھیل پر ایم کیو ایم دھڑے ناراض

گورنر کامران ٹیسوری کے پراسرار کھیل پر ایم کیو ایم دھڑے ناراض

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(خصوصی رپورٹ: باسط علی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا آغاز ہوگیا ۔ ایک گروپ کرنے کی کوشش کرنے والے 24دسمبر 2022کو نام نہاد مہاجر کلچر ڈے کے نام پر ایم کیو ایم کے اے پی ایم ایس او شو میں جئے الطاف کے نعروں اور خاص طور پر بہادر آباد میں کام کرنے والے ورکرز کے جیے الطاف کے نعروں پر سخت نالاں ہے ۔ایم کیو ایم پاکستان مہاجر کلچر ڈے زبردستی منانے پر راضی ہوئی تو جیے الطاف کے نعروں نے اسکی اصلیت کھول دی۔ رابطہ کمیٹی نے بہادر آباد کے کئی ذمہ داروں کو وارننگ دے دی۔ ہم کسی کے جذبات نہیں روک سکتے ۔ سی او سی اراکین نے رابطہ کمیٹی سے بحث شروع کردی۔ سی او سی کے رکن سعد بن جعفر جن کے بھائی صالح بن جعفر ایم کیو ایم لندن کے سرگرم رہنما ہیں، وہ ناراض ہوگئے ۔ سی او سی اراکین فرقان اطیب، شاہد بشیر، شریف خان، راشد سبزواری کے درمیان زبردست بحث ہوگئی۔ وسیم اختر نے کامران ٹیسوری کو ذمہ دار قرار دے دیا۔واضح رہے کہ گورنر کی کے ایم سی کو کنٹرول کرنے اور وسیم اختر کی کمانڈ کمزور ہونے پر وسیم اختر چراغ پا ہیں۔ ڈاکٹر سیف الرحمان ایڈمنسٹریٹر کراچی گورنر کی ہدایات پر چل رہے ہیں۔ جس کے باعث وسیم اختر کی اپنے گورکھ دھندوں پر پوری طرح گرفت نہیں ہو پا رہی، گورنر میونسپل کمشنر سید شجاعت حسین کو بھی بلا کر کہہ چکے ہیں کہ ایم کیو ایم کو وہ دیکھیں گے ۔وسیم اختر، فاروق ستار گروپ کے راشد نظام کی ڈائریکٹر فنانس تقرری، جمیل فاروقی کی اکامو ڈیشن تقرری پر بھی چراغ پا ہیں۔ جبکہ فرید تاجک کو پوسٹنگ دیکر بھی واپس لے لی گئی تھی۔وہ فاروق ستار گروپ کے احتشام کمالی کی جگہ پوسٹ ہوئے تھے ۔ انکا تعلق وسیم اختر سے ہے ۔ایم کیو ایم میں مال بٹورو مہم کو لے کر گروپنگ اور تیز ہوگئی ہے ۔دوسری طرف جرات کی خبر کے بعد پی پی پی کو خیال آگیا۔ مسرور احسن کی حمایت میں ایم کیو ایم کے خلاف بیان بازی شروع کردی گئی ہے ۔ پی پی پی کو طاقتور بناتے ہوئے ڈاکٹر عاصم اور مسرو ر احسن نے وسطی میں پی پی پی کو اور فعال کردیا ہے، سب سے بڑا قافلہ وسطی سے برسی میں لے جایا جا رہا ہے ۔ مسرور احسن نے پی پی پی میں موجود کالی بھیڑوں سے پرانے کارکنان کو دور رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بے نظیر بھٹو اور بلاول بھٹو کو دھوکا نہیں دیں گے اور سہیل عابدی گروپ پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کے مختلف گروپوں میں اتحاد کے ساتھ ساتھ ایم کیو ایم پاکستان کی کڑی نگرانی بھی شروع کردی گئی ہے اور حساس ادارے بھی متحرک ہوگئے ہیں۔ بہادر آباد میں کام کرنے والوں نے بھی جیے الطاف کے نعرے لگائے اس پر تشویش پائی جاتی ہے ۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری پر شکوک و شبہات شروع ہوگئے ہیں اور ان کی ایم کیو ایم گروپوں کو ملانے کی کوششوں کو اس سے دھچکا لگ سکتا ہے ۔ رابطہ کمیٹی کو یہ شک ہے کہ کہیں کامران ٹیسوری فاروق ستا رکا کوئی کھیل تو نہیں کھیل رہے۔یہ واضح نہیں ہے کہ کامران ٹیسوری آخر کیا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں میں ان کی سرگرمیوں کو پراسرار سمجھا جارہا ہے۔ دوسری طرف بااثر قوتوں کا کردار بھی کراچی میں ناقابل فہم ہوتا جارہا ہے۔ ایک طرف وہ جیے الطاف کے نعروں پر تشویش زدہ دکھائی دیتی ہیں تو دوسری طرف اس قسم کے فارمولے بھی اُن کی طرف سے زیر بحث آتے رہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کو ایک مرتبہ پھر الطاف حسین کی قیادت میں متحد کردیا جائے۔ آفاق احمد نے خاموشی اور دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی رکھی ہوئی ہے کیونکہ ان سے سارے گروپ خوفزدہ ہیں کیونکہ وہ لیڈر شپ جانتے ہیں اور عامر خان کی طرح پارٹی پر گرفت مضبوط کرسکتے ہیں اس لئے ان سے کسی بھی سطح پر بات نہیں کی گئی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں