پرویز الٰہی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو وہ وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے، رانا ثناء اللہ
شیئر کریں
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ سپیکر کاگورنر کی جانب سے اجلاس بلانے سے متعلق موقف غلط اورآئین کے خلاف ہے ،گورنر اسمبلی کا اجلاس بلا سکتا ہے اگر بدھ کے روز چار بجے اجلاس نا ہوا اور وزیر اعلی پنجاب نے اعتماد کا ووٹ نا لیا تو وزیر اعلی کاآفس سیل ہوسکتا ہے ،اجلاس نا بھی ہو تو وزیر اعلی کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا،ہمارے سب کے ساتھ رابطے ہیں ،اگر وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہیں لے پاتے تو پھر گورنر نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے نوٹیفائی کریں گے۔ گورنر ہائوس میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی دوہائی دے رہیں کہ 99فیصد لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں نہ ٹوٹیں تو پھر تحریک عدم اعتماد نہ آتی تو کیا ہوتا ،انہیںروکا نہ جائے تو کیا جائے ۔پرویز الٰہی خود کہہ رہے ہیںکہ اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں ہوں ،ایک پاگل آدمی اور احمق انسان تحریک انصاف اور پنجاب کو حادثے سے دوچار کر رہا ہے اورنظام کو بھی کر رہاہے،اس پاگل انسان کا ادراک کیا جانا چاہیے ،قوم اور اداروں میں اتفاق رائے ہے کہ اس پاگل آدمی کو روکا جائے ورنہ یہ ملک کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینا چاہیے اگر پرویز الٰہی کہتے ہیں کہ اسمبلی نہیں ٹوٹنی چاہئیںتو پھر کیوں اسمبلی توڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اتحادی جماعتیں مکمل رابطے میں ہیں ، اجلاس میں بھی رابطے ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینا چاہیے اور اپنے لوگوں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اسمبلی کو تحلیل نہیں کریں گے ۔ اگر وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کر سکتے تو پھر گورنر نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے نوٹیفائی کریں گے اور اس میں مسلم لیگ (ن) سمیت سب جماعتیں حصہ لے سکتی ہیں۔انہوںنے کہا کہ سپیکر کا موقف غلط اوررولز اور آئین کے خلاف ہے ، گورنر اجلاس بلا سکتا ہے ، اگر آج اجلاس نہ ہوا اوروزیر اعلیٰ نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تووزیر اعلیٰ کا آفس سیل ہو سکتا ہے ۔