پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 38 روپے فی لٹر تک کمی کا امکان
شیئر کریں
عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے باعث ملک میں قیمتوں میں 30 روپے تک کمی کی جا سکتی ہے۔ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پیٹرول کی خریداری 76 سے 77 ڈالر فی بیرل کی جا رہی ہے۔پیٹرول پر لیوی چارجز اس وقت 50 روپے فی لیٹر وصول کیے جا رہے ہیں جبکہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس تاحال صفر ہے، ملک میں پیٹرول کی قیمت اس وقت 224 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہے،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل 15 دسمبر کو ہوگا۔حکام کے مطابق اوگرا 15 دسمبر تک تیل کی خریداری کی ورکنگ پیٹرولیم ڈویژن کوبھجوائے گا اور اوگرا ورکنگ 15 دسمبر تک تیل کی خریداری پر مشتمل ہوگی، اوگرا ورکنگ پر حتمی فیصلہ وزیر خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کریں گے۔ واضح رہے عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی سلسلہ جاری ہے، عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت کم ہوکر 75 ڈالر فی بیرل پرآگئی ہے۔ ذرائع وزارت پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی سے پیٹرول کی خریداری 76 سے 77 ڈالرفی بیرل کی جارہی ہے، جس کے حساب سے پاکستان میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 186 روپے بنتی ہے۔اس وقت پٹرول پر لیوی چارجز 50 روپے ہیں جبکہ سیلز ٹیکس ابھی تک صفر ہے، لیکن اس کے برعکس پاکستان میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 224 روپے 80 پیسے ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اوگرا خام تیل کی خریداری کیلئے 15 دسمبر تک اپنی ورکنگ پٹرولیم ڈویڑن کو بھیجیگا، ورکنگ کا حتمی فیصلہ وزیرخزانہ بعد از وزیراعظم اپنی مشاورت سے کریں گے۔ دوسری جانب گزشتہ روز وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، وفاقی کابینہ نے پٹرولیم ڈویڑن کی سفارش پر گیارہ (11) منسوخ شدہ پٹرولیم ایکسپلوریشن (Exploration) لائسنسز کی بحالی کی منظوری دے دی ہے، اس اقدام سے 11 بلاکس میں ایکسپلوریشن سرگرمیاں شروع ہوجائیں گی، منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کی منظوری پیٹرولیم ڈویڑن کی سفارش پر دی گئی۔