محکمہ ماحولیات: نعیم مغل نے ٹیم بدل دی، چہیتا افسر محمد کامران سینٹرل اور کیماڑی سے فارغ
شیئر کریں
(جرأت رپورٹ)محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپا کے نان کیڈر ڈی جی نعیم احمد مغل نے ٹیم تبدیل کردی، چہیتے افسر کینیڈین شہری ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کو سینٹرل اور کیماڑی سے فارغ کردیاگیا۔جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) میں محمد کامران خان گریڈ 17 میں کیمسٹ بھرتی ہوئے، بعد میں پی ایچ ڈی کرنے کے لئے کینیڈا چلے گئے،سیپا سے چھٹی لینے کے علاوہ ہی کینیڈا جانے پر سیپا نے محمد کامران خان کواکتوبر 2016 میں کو مفرور قرار دیا،سیپا نے 2018 میں مفرور افسران کی فہرست جاری کی تو اس فہرست میں بھی محمد کامران خان کا نام شامل تھا لیکن کینیڈا کے پاسپورٹ پر پاکستان واپسی پر محمد کامران خان کو گریڈ 17 سے گریڈ 18 میں ترقی دے کر ڈپٹی ڈائریکٹر بنایا گیا، سیپا کے نان کیڈر ڈی جی نعیم احمد مغل کی خصوصی مہربانی کے باعث بگھوڑے افسر محمد کامران خان کے خلاف کارروائی کے بجائے ان کو ترقی دی گئی، جبکہ ڈی جی سیپا نے قوائد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کو کیماڑی اور سینٹرل اضلاع کا انچارج تعینات کیا، اس کے علاوہ کینیڈین شہری کو بی ٹی ایس ٹاورز کی اضافی چارج دی گئی، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان نے کچھ برسوں میں ہی پرانے چہیتوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور بھاری وصولی کرتے رہے ، وصولی کاحصہ بھی اوپر نہیں پہنچایا جس کے باعث ان پر ناراضگی شروع ہوگئی،سیپا افسران میں افواہ ہے کہ محمد کامران خان وصولی کی تمام رقم کینیڈا منتقل کرتے رہے ہیں۔ شہر کے مختلف صنعتکاروں نے کینیڈین شہری کی شکایات اعلیٰ افسران کو کیں، جس کے باعث ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل نے کینیڈین شہری ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کو ضلع سینٹرل سے فارغ کرکے محمد اظہر خان کو تعینات کیا، جبکہ ضلع کیماڑی میں دلشاد انصاری کو انچارج بنا یا گیا ہے۔ سیپا افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کراچی کے دو بڑے صنعتی اضلا ع کی واپسی پر چہیتا افسر ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان پریشان ہوگئے ہیںاور عہدوں کی واپسی کے لئے کوشاں ہیں۔