فیض احمد فیض کو مداحوں سے بچھڑے 38 برس گزر گئے
شیئر کریں
اردو ادب کے معروف انقلابی شاعر فیض احمد فیض کو مداحوں سے بچھڑے 38 برس گزر گئے۔ فیض احمد فیض نے جہاں اپنی شاعری میں لوگوں کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی وہیں ان کی غزلوں اور نظموں نے بھی عالمی شہرت حاصل کی۔ اپنی شاعری اور نثری تحریروں میں فیض احمد فیض نے مظلوم انسانوں کے حق میں آواز اٹھائی اور انسان پر انسان کے جبر کو قبول کرنے سے انکار کیا۔ اْن کی نظموں اور غزلوں کومشہور گلوکاروں نے گا کر امر کردیا۔ فیض احمد فیض کے کلام کے بھارت سمیت دنیا بھر میں بھی خوب چرچے ہوئے۔ ان کی معروف تصانیف میں نقش فریادی، دست صبا، زنداں نامہ، شام شہر یاراں، مرے دل مرے مسافر اور نسخہ ہائے وفا شامل ہیں۔ علمی و ادبی خدمات پر انہیں متعدد عالمی اور قومی اعزازات سے نوازا گیا، 1962 میں لینن پیس پرائز سے نوازا گیا، نشان امتیاز اور نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ 20 نومبر 1984 کو وہ جہاں فانی سے کوچ کر گئے لیکن اپنی ادبی خدمات کے حوالے سے اپنی مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔